قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کے بغیر چلتا رہا ،فرینڈلی اپوزیشن کا مفاہمانہ کردار

بدھ کو بھی قومی اسمبلی کا اجلاس قانون سازوں کی عدم توجہ کا شکار رہا، شیڈول کے مطابق طلب کردہ اجلاس میںحکومتی ارکان کی ایوان میں حاضری کو یقینی بنا نا حکومت کی ذمہ داری ہے جب وزراء اور حکومتی ارکان کو معلوم ہوا کہ وزیر اعظم کراچی کے دورے پر گئے ہیں تو بیشتر وزراء اور ارکان ایوان سے غائب رہے، یہ الگ بات ہے ’’فرینڈلی اپوزیشن‘‘ حکومت کو کسی امتحان میں نہیں ڈال رہی۔سپیکر ایاز صادق اور پی پی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ کے درمیان قواعد کی تشریح کے معاملے پر ’’سخت جموں کا تبادلہ ہوا، سپیکر نے وزارت پٹرولیم بارے توجہ دلائو نوٹس پر بحث کے دوران وزیر پانی و بجلی کو فلور دینا چاہا تو نفیسہ شاہ اپنی نشست پر اٹھ کھڑی ہوگئیں انہوں نے سپیکر پر ایوان کی کارروائی قواعد کے منافی چلانے کی بات کی۔ جس پر خواجہ آصف نے نفیسہ شاہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اعلیٰ تعلیم بھی خاتون رکن کا کچھ نہیں بگاڑ سکی‘‘۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...