شدید لوڈشیڈنگ کیخلاف کئی شہروں میں احتجاج، پشاور: مظاہرین گرڈ سٹیشن میں گھس گئے

لاہور+ پشاور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگار) ملک میں موسم گرما کے آغاز پر ہی بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ شدید لوڈشیڈنگ کیخلاف کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ پشاور میں احتجاج کے دوران مظاہرین گرڈ سٹیشن میں گھس گئے اور احتجاجاً فیڈر بند کرا دیئے۔ تفصیلات کے مطابق پیداوار میں کمی اور ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ کے قریب پہنچ گیا۔ شارٹ فال میں اضافہ کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر اور فرنس آئل ملز سمیت انڈسٹریز کے لئے بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ اس سے قبل ان سیکٹرز کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری تھی۔ شارٹ فال میں اضافہ کے باعث دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں ہر گھنٹے کے بعد تین تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے جس کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ گزشتہ روز بھی مرمت کے نام پر تمام سب ڈویژنوں میں دو سے تین فیڈرز بند رکھے گئے۔ ان فیڈرز والے علاقوں میں بعد میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ گزشتہ روز شہروں میں 12 سے 13 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ چک امرو میں طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا اور مظاہرین گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگارخصوصی کے مطابق شہروں میں 10 گھنٹے اور دیہات میں دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جو حکومت دوسال میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کرسکی، وہ آئندہ تین سالوں میں بھی کچھ نہیں کر سکتی۔ خانقاہ ڈوگراں سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کے طویل دورانیے سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ فاروق آباد سے نامہ نگار کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو بے حال کر دیا۔ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری پریشان ہو گئے۔ کامونکے اور سادھوکے سے نامہ نگاران کے مطابق گرمی بڑھتے ہی بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کا برا حال ہوگیا، یہاں پر گرمی کی شدت بڑھتے ہی بجلی کی 12 سے 14 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ دوسری طرف امتحانات کی تیاری میں مصروف طلباء و طالبات کو بھی شدید دشواری کا سامنا رہا۔ گگو منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔

ای پیپر دی نیشن