اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ضیائ)کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے ”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ 2006 سے میں کہتا آرہا ہوں کہ بلوچستان سمیت ملک میں عدم استحکام کے حوالے سے بھارتی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔ پاکستان کو معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانا چاہئے۔ بھارت کی جانب سے افغانستان میں 14قونصلیٹ کھولنے کا آخر مقصد کیا ہے، ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے دونوں ممالک کو باہمی تجارت کو فروغ دینا چاہئے۔ بلوچستان میں” را “ کی تخریبی سرگرمیوں کے ثبوت سامنے آگئے ہیں۔ علاوہ ازیں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ پاکستان تمام مسلم ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتا ہے۔ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان سے”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملہ کو حکومت پاکستان بھارت سے دوٹوک انداز میں اٹھائے۔ پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ایجنٹ کی بلوچستان سے گرفتاری ایک بہت بڑا الزام ہے، بھارتی حکومت کو اس معاملے کو سنجیدہ لینا چاہئے، جس طرح پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم کو فون کیا اور بھرپور تعاون کیا اس طرح بھارتی وزیراعظم کو بھی وزیراعظم پاکستان کو فون کرنا چاہئے اور تحقیقات کی یقین دہانی کرانی چاہئے کہ بھارتی سرزمین اور لوگ کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ واقعہ کو مذاکراتی عمل کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ علاوہ ازیں مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کی گرفتاری، محبت کی پینگیں بڑھانے والے نوٹس لیں۔ بھارت سے کاروبار کرنے والے اب تبصرہ کیں۔
ردعمل
”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری، پاکستان اقوام متحدہ میں معاملہ اٹھائے: سیاسی رہنما
Mar 26, 2016