سیالکوٹ(نامہ نگار)سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے چناب کا پانی روکے جانے کی وجہ سے دریا کا ایک بہت بڑا حصہ خشک ہوچکا ہے اور دریائے چناب میں پانی کی آمد صرف سترہ ہزار تین سو33کیوسک ہے جبکہ دریا میں شامل ہونے والے دو دریائوں دریائے جموں توی کے دو ہزار پانچ سو باون کیوسک پانی اور دریائے مناور توی کے ایک ہزار ایک سو چھیاسٹھ کیوسک پانی کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا مجموعی پانی اکیس ہزار اکتیس کیوسک ہے اور پانی کی کمی کی وجہ سے نہر مرالہ راوی لنک کئی ماہ سے بند پڑی ہے۔جبکہ دوسری نہر اپر چناب میں آٹھ ہزار دو سو کیوسک پانی ہے ، آزادکشمیر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین ورکن آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد اسحاق کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت روزانہ دریائے چناب میں 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے مقبوضہ کشمیر سے سیالکوٹ میں داخل ہونے والے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں تعمیر شدہ متنازعہ بگلہیار ڈیم پر روک رکھا ہے اور وہ پاکستان کے خلاف سازشیں کررہا ہے حالانکہ سندھ طاس معاہدہ کے تحت دریائے چناب کے پانی پر پاکستان کا مکمل حق ہے واضح ہے ۔ دریائے چناب کا پانی بھارت کی طرف سے روکے جانے کی وجہ سے سیالکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکٹر اراضی پر فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ جسکی وجہ سے کاشتکار بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں۔