کمیشن کی باتیں کرنے والے گریبان میں جھانگیں‘ ملامت کے سوا کچھ نہیں ملے گا: شہباز شریف

Mar 26, 2017

لاہور/ملتان (خصوصی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ لیڈی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ سال وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں بجلی پیدا کرکے اندھیرے ختم کرنے کا سال ہے۔ 2017ء کے اختتام تک توانائی کے کئی منصوبوں کی تکمیل سے لو ڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا، انتہائی افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ منصوبے کمیشن لینے کیلئے بنائے جاتے ہیں، انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ سب کا احتساب ہو اور سب کو کٹہرے میں لانا چاہیے تاکہ قوم جان سکے کس نے وسائل قوم پر لگائے ہیں اور کس نے قوم کے وسائل لوٹے ہیں۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ملتان میں پہلے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے مزید سنٹرز بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مذہب خواتین پر تشدد، دست درازی یا تیزاب پھینکنے کی قطعاً اجازت نہیں دیتا اور دین اسلام میں اس کی بہت سخت ممانعت ہے۔ عدالت عظمیٰ کا سب کو احترام ہے جس معاشرے میں قاضی اور عدالت کا احترام نہیں ہوگا وہ معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا اور جس معاشرے میں انصاف ہوگا وہ معاشرہ کبھی پیچھے نہیں رہے گا۔ عدالت عظمیٰ کا جو بھی فیصلہ ہوگا، مسلم لیگ (ن) اور قوم اسے قبول کرے گی لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہی موقع ہے کہ مجھ سمیت سب کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ جن لوگوں کو عوام کی خدمت کا موقع ملا، ان سب کو کٹہرے میں لانا ہوگا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہوگا۔ سب کا احتساب کرنا ہوگا اور حساب لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کس صوبے میں 50ارب روپے لگے اور نظر بھی نہیں آئے، اس کا بھی حساب لینا ہوگا۔ وہ لوگ جو میٹروبس کو جنگلہ بس کہتے تھے اب یہی منصوبہ پشاور میں شروع کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ جو چیز آپ کو پسند نہیں اسے رد کر کے آپ لیڈر نہیں بن سکتے اور خود پسندی میں مبتلا لیڈر نہیں ہوتا۔ ملک میں خواتین اورمردوں کی تعداد برابر ہے ۔ قائدؒ نے فرمایا تھا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ، انہیں انصاف، تعلیم کی فراہمی اور بااختیار بنائے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اور یہ اسلامی معاشرے کے عین مطابق ہے۔ یہ قانون قرآن اور سنت کی تابعداری میں قوم کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی حفاظت کے لئے بنایا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں انگریزی اور اردو کے علاوہ سرائیکی زبان میں بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’سنٹر قائم تھی گئے ہن عورتاں کوں انصاف ملسی۔ میں مرداں دا خادم تا ہاں لیکن اصل خادم میں ماواں، بہناں تے بیٹیاں دا ہاں۔ ہن جیٹرھا غلطی کریسی قانون او کوں کھلے مریسی‘‘ (سنٹر قائم ہوگیا ہے اب خواتین کو انصاف ملے گا۔ میں مرد حضرات کا خادم تو ہوں لیکن اصل خادم میں اپنی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کا ہوں اب جو خواتین پر تشدد کرے گا قانون اسے سزا دے گا )۔ شہباز شریف نے ارتھ آور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ غیرقدرتی معمولات میں اضافے کے باعث زمین پر غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ارتھ آور ماحول کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ذمہ داری کا احساس دلاتا ہے۔

مزیدخبریں