مارشل لاءکا راستہ روکنے کیلئے مشرف کیخلاف غداری کیس انجام تک پہنچایا جائے: رضا ربانی ۔وہ واپس نہیں آتے تو بھی ان کا ٹرائل ہونا چاہئے اس طرح مستقبل میں مارشل لاءاور کسی بھی غیر آئینی اقدام کا راستہ روکا جا سکتا ہے۔
اس وقت ملک جس سیاسی انتشار میں مبتلا نظر آ رہا ہے۔ اس میں غیر جمہوری ذہن رکھنے والے لوگ جس طرح مارشل لا اور جوڈیشل مارشل لا کی باتیں کر رہے ہیں اس سے عوام کے ذہنوں میں بھی اس حوالے سے خوف پیدا ہور ہا ہے۔ ایسے لوگوں کی باتوں کی وجہ سے ہی مہم جوئی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور وہ انہی غیر جمہوری قوتوں کا کندھا استعمال کر کے اپنی مہم جویانہ خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس وقت جب ملک میں عام انتخابات چند ماہ کے فاصلے پر ہیں موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کر چکی ہے۔ اگلے ماہ عبوری حکومت کا قیام عمل میں آنے والا ہے۔ ان حالات میں مارشل لا یا جوڈیشل مارشل لا کا خواب دیکھنے والے غیر جمہوری عناصر کا راستہ روکنے کے لئے سابق چیئر مین رضا ربانی کی تجویز بر وقت ہے اور اس پر عمل کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ اس تجویز پر عمل کی صورت میں آئندہ کسی کو بھی خلاف آئین قدم اٹھانے کی جرات نہیں ہو گی کوئی ملکی حالت کا بہانہ بنا کر منتخب حکومت کو گرانے کی جرا¿ت نہیں کر سکے گا۔ اگر مشرف کیس میں انکی غیر موجودگی میں انکا ٹرائل ہو جاتا ہے، تو اس سے مہم جوئی کا دروازہ بند ہونے کی راہ ہموار ہونے میں مدد ملے گی ۔
مارشل لا کا راستہ روکنے کیلئے رضا ربانی کی بجا تجویز
Mar 26, 2018