کسان بورڈ کا 27 مارچ کو پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کا اعلان

لاہور (نیوزرپورٹر) کسان بورڈ پاکستان کے صدر چوہدری نثار احمد نے لاہور میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر ملوں نے گنے کے اربوں روپے کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی۔کم ریٹ دیکر کسانوں کے اربوں ہڑپ کرلئے۔ چاول اورآلو کے کاشتکاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے بعد اب گندم کے کاشتکاروں کو بھی لوٹنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ ان اجناس کی قیمتیں تاریخ میں سب سے کم ترین سطح پر ہیں جبکہ تیل ،بجلی،کھاد،مشینری ،زرعی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے اور وعدے کے باوجود زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی سستی کرکے فلیٹ ریٹ ابھی تک مقرر نہیں کیا۔ زراعت گھاٹے کا سودا بن چکی ہے ۔چوہدری نثار احمد نے کہا کہ کاشتکاروں کو لوٹا جا رہا ہے۔ بار بار حکومت سے کسانوں کے جائز مطالبات ماننے کا کہا گیا مگر حکمرانوں کو صرف اپنی شوگر ملوں، فلور ملوں،رائس ملوں اور کاٹن ملوں کے ذریعے کسانوں کی لوٹ مار کرکے ناجائز منافع خوری کرنے کی عادت پڑ چکی ہے۔ کسان بورڈ حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق گنے کی پوری قیمت 180 روپے فی من کی ادائیگی یقینی بنائے۔بقایا جات فوری ادا کیے جانے کیلئے اقدامات کرے اور آلو کے کاشتکاروں کے مطالبات مان کر آلو کی نئی منڈیاں تلاش کرے۔ گندم کی خریداری کا ٹارگٹ بڑھا کر 60 لاکھ میٹرک ٹن کرے اور باردانہ پالیسی کو شفاف بنائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 27 مارچ کو پنجاب اسمبلی لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا جو کسانوں کے مطالبات منظورہونے تک جاری رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ کسان لیکس کے ذریعے کاشتکاروں کو لوٹنے والے مکروہ چہروں کو بے نقاب کیا جائیگا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت جماعت اسلامی صوبہ پنجاب کے امیر میاں مقصود احمدکریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...