لندن، برلن (صباح نیوز) امریکہ بھر میں اسلحہ رکھنے کے قوانین کو سخت کرنے کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں، امریکی ریاستوں کے علاوہ لندن، سڈنی، جنیوا اور ٹوکیو سمیت دنیا بھر میں 800سے زائد ریلیاں نکالی گئیں جبکہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ بچوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے۔ نیویارک، شکاگو، آک لینڈ، سان فرانسسکو اور دیگر امریکی شہروں میں لاکھوں افراد نے ریلیاں نکالیں۔ ان ریلیوں کو اپنی زندگی کے لئے مارچ کا نام دیا گیا تھا۔ ریلیوں کا اہتمام فلوریڈا کے اس سکول کے طالب علموں کی جانب سے کیا گیا تھا جہاں 14 فروری کو فائرنگ کے نتیجے میں 17 طالب علم مارے گئے تھے۔ ریلیوں کا مقصد امریکی سکولوں میں فائرنگ کے بڑھتے واقعات کی جانب توجہ کراتے ہوئے یہ پیغام دینا تھا کہ ہتھیاروں پر کنٹرول کے لئے سخت قوانین کی ضرورت ہے۔ لندن میں امریکی سفارتخانہ کے باہر سینکڑوں افراد نے مارچ کیا۔ مارچ میں شریک افراد نے اسلحہ کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ جرمنی میں برلن سمیت مختلف شہروں میں بھی گن کنٹرول کے حوالے سے ریلیاں نکالی گئیں۔ برلن اور میونخ میں امریکی سفارتخانہ کے باہر نکالی گئی ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے امریکی بچوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ آج نوجوان امریکی نسل آزادی اظہار کا اپنا حق استعمال کر رہی ہے۔
اسلحہ قوانین : احتجاج کا دائرہ وسیع ، برطانیہ ، جاپان سمیت کئی ملکوں میں 800سے زائد ریلیاں
Mar 26, 2018