اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف،ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن(ر) صفدر کیخلاف نیب کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر ریفرنسز میں ابھی تک کرپشن کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا ہے۔ گواہان کے بیانات میں صرف شریف خاندان کے درمیان ایک دوسرے کو بھیجی گئی رقوم کی ترسیل کی تفصیلات ہی بتائی گئی ہیں۔شریف خاندان کیخلاف احتساب عدالت میں ایون فیلڈ،فلیگ شپ انوسٹمنٹ اور العزیزیہ سٹیل ملز کے حوالے سے تین ریفرنسز دائر کیے گئے ہیں اور ان ریفرنسز کی سماعت چھ ماہ سے جاری ہے جبکہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے ان ریفرنسز کو نمٹانے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے احتساب عدالت کو دیا گیا وقت بھی 14مارچ کو ختم ہو چکا ہے جس کے بعد اس میں مزید توسیع کی جا چکی ہے اور اس دوران اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں بھی وفاقی حکومت نے دوسری دفعہ تین سال کی توسیع کر دی ہے۔ان ریفرنسز کی 60کے قریب سماعتیں ہو چکی ہیںاور اس وقت استغاثہ کے اہم ترین اور آخری گواہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ ہو رہا ہے لیکن ابھی تک کی سماعت میں نہ تو گواہان کی طرف سے میاں نواز شریف اورانکے خاندان پر کرپشن کا کوئی الزام لگایا گیا ہے اور کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آسکا ہے ۔ابھی گواہان کے بیانات میں صرف شریف خاندان کے درمیان ایک دوسرے کو بھیجی گئی رقوم کی ترسیل کی تفصیلات ہی بتائی گئی ہیں۔