پاکستان اور یورپی یونین نے مختلف شعبوں میں مضبوط شراکت داری قائم کرنے کیلئے تذویراتی اشتراک عمل کے نئے منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے آج اسلام آباد میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سٹرٹیجک بات چیت کے چوتھے مرحلے میں ہوا۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کی جبکہ یورپی یونین کا وفد خارجہ پالیسی امور کی سربراہ فیڈریکا Mogherini کی سربراہی میں بات چیت میں شریک ہوا۔بعد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے فیڈریکا Mogherini کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ برسلز میں باضابطہ طور پر طے کیا گیا یہ منصوبہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان روشن مستقبل کی بنیاد ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دوہزار تیرہ میں جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی حجم دگنا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت یورپ کو برآمدات کے فروغ، تجارتی خسارے میں کمی اور تجارتی تعلقات کے ذریعے یورپ میں مقیم پاکستانیوں کیلئے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کی خواہشمند ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے یورپی یونین کے وفد کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے پاکستان کے اقدامات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ فریقین نے بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں پر بھی بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پچھہتر رجسٹرڈ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیمیں کام کررہی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے یورپی یونین کے وفد کو بتایا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور جامع مذاکرات کے ذریعے طے کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہی تمام معاملات میں پیشرفت کا دانشمندانہ راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ کشیدگی میں کمی کیلئے مختلف اقدامات کئے جن میں گرفتار بھارتی پائلٹ کی فوری رہائی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا ہمارے اقدامات سے پوری طرح باخبر ہے اور ہم نے انہی اقدامات کے سلسلے میں بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کو واپس بھیجا اور دونوں ملکوں کے فوجی حکام کے درمیان ہاٹ لائن بحال کی۔افغانستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یونین کے وفد نے ملک میں امن واستحکام کے لئے پاکستان کے خیالات سے اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔انہوں نے کہا کہ وفد نے افغان مصالحتی عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ایران سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی وفد نے یورپی یونین کے وفد کو بتایا کہ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے ایران پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کا کامل ہے۔انہوں نے مغربی ممالک میں اسلام کے بڑھتے ہوئے منفی تاثر پر پاکستان کی تشویش کا بھی اعادہ کیا۔موغرینی نے کہا کہ نیا تذویراتی منصوبہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کو مستقبل میں مزید فروغ دینے کیلئے اشتراک عمل کی بنیاد ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت کئی امور پر فریقین کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی گئی۔فیڈریکا موغرینی نے بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے حوالے سے پاکستان کے موقف اور دہشتگردی کے خلاف پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کارروائی کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دہشتگردوں کے خلاف مہم میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتی ہے۔