پاکستان، یورپی یونین میں تجارت سرمایہ کاری، توانائی کے شعبوں میں سٹریٹجک شراکت داری پر اتفاق

Mar 26, 2019

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ‘ اے پی پی‘ این این آئی) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا نہ صرف مسلمانوں بلکہ یورپ کے پورے معاشرے کے لئے خطرہ ہے۔ اس بات کا اعتراف انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کیا۔ فیڈریکا موگیرینی کے اس رواں دورے کے دوران پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات کا یہ چوتھا دور تھا۔ پریس کانفرنس کے دوران یورپی یونین کی نمائندہ سے اسلامو فوبیا سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اسلامو فوبیا سے صرف مسلمان ہی متاثر نہیں ہوتے‘ بلکہ یہ پورے معاشرے کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشروں کی طاقت ان میں موجود مختلف اکائیوں میں ہے‘ تاہم اگر کوئی کسی ایک قوم پر بھی حملہ کرتا ہے تو کسی ایک طبقے کے خلاف نہیں بلکہ پورے معاشرے پر حملے کے مترادف ہو گا۔ فیڈریکا موگیرینی نے کہا کہ میرے اور یورپی یونین کے تمام ممبر ممالک کی اولین ترجیح ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اسلامو فوبیا ہمارے معاشروں میں کوئی جگہ نہ بنائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں پاکستانی شہریوں کے قتل پر اظہار افسوس کیا اور تعزیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے دانشمندانہ اقدام کی تعریف کی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یورپی یونین کے لئے بھی باعث تشویش ہے‘ کیونکہ ان ممالک میں بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد قیام پذیر ہے۔ یورپی یونین کی نمائندہ سے آج نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) اور انتہا پسندی سمیت دیگر مسائل پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بتایا کہ یورپی یونین سے نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ پاکستان اور یورپی یونین نے موجودہ دو طرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری، دیرپا ترقی، توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ اسٹریٹیجک شراکت داری پر اتفاق کیا ہے ۔ پیر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سیکورٹی پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی کا خیر مقدم کیا ۔ پیر کو یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سیکورٹی پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی کی وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ پہنچیں ،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔یورپی یونین وفد کی قیادت امور خارجہ کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کر رہے تھے ۔مذاکرات میں کثیر اجہتی دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین موجودہ دو طرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔فریقین کے مابین تجارت، سرمایہ کاری، دیرپا ترقی، توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ اسٹریٹیجک شراکت داری پر اتفاق کیا ۔فیڈ ریکا موگیرینی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری استحکام اور حکومت کا اصلاحاتی ایجنڈا قابل تحسین ہے ۔یورپین یونین کی طرف سے غربت کے خاتمے، صحت، تعلیم، تجارت، توانائی، ماحولیات اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کا عندیہ دیا گیا۔ فیڈریکا موگیرینی نے کہا کہ یورپی یونین، افغان عمل امن میں پاکستان کے موثر کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنی مشترکہ ذمہ داری نبھاتا رہے گا۔ بعدازاں فیڈریکا موگیرینی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے یورپی یونین وفد کو آگاہ کیا، پاکستان نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کیلئے نہ صرف اقدامات کیے بلکہ ذمہ داری اورتحمل کا مظاہرہ کیا جب کہ پاک بھارت جنگ سے کسی بھی مسئلے کاحل ممکن نہیں، بھارت سے تمام تصفیہ طلب معاملات صرف بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ یورپی یونین سے انتہاپسندی اور نیشنل ایکشن پلان پر بات ہوئی، یورپی یونین اور پی ٹی آئی حکومت میں مماثلت پائی جاتی ہے، فیڈریکا موگیرینی سے تجارت سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ویزا، سیاحت اور دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک ایران سے تعلقات پاکستان کیلئے اہم ہیں۔دوسری جانب فیڈریکا موگیرینی نے کہا کہ پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون پراتفاق ہوا، ہم پاکستان کی ترجیحات کی قدر کرتے ہیں اور غربت کے خاتمے اور دیگر حکومتی ترجیحات میں تعاون کریں گے، پاکستان کی یورپی مارکیٹوں میں ہر ممکن رسائی کررہے ہیں، پاکستان میں خیرمقدم اورمثبت بات چیت پرخوشی ہوئی۔ نمائندہ یورپی یونین نے کہا کہ یورپی یونین، افغان عمل امن میں پاکستان کے موثر کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا سمیت کسی بھی مذہب پر حملہ ناقابل برداشت ہے، نیوزی لینڈ واقعے کے بعد ان کی وزیراعظم کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود نے مجھے دہشت گردی کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا، دہشت گرد تنظیموں کیخلاف موثر کریک ڈاؤن میں پاکستان سے مکمل تعاون کریں گے، خطے اور پاکستان کی سلامتی کے لیے عسکری اور دہشت گرد تنظیموں کیخلاف موثر کریک ڈاؤن میں پاکستان سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے یورپین یونین کی نمائندہ خصوصی برائے خارجہ امور‘ سیکورٹی پالیسی نے ملاقات کی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ اور فیڈریکا موگیرینی کی ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور‘ خطے کی مجموعی سیکورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نمائندہ خصوصی فیڈریکا نے کہا کہ علاقائی امن و استحکام کے لئے پاکستان کی کوششیں اور کردار قابل ستائش ہے۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے بھی یورپی یونین نمائندہ فریڈریکا نے اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے یورپی نمائندہ کو علاقائی صورتحال، افغان مفاہمتی امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں اور بھارت کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے حوالے سے بھی اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے حکومت کے گڈ گورنس کے حوالے سے اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی بات کی اور کہا کہ حکومت بدعنوانی، غربت کے خاتمے اور قانون کی حکمرانی کے لیے پرعزم ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ یورپی یونین کے رکن ممالک پاکستان کے اہم تجارتی اور سرمایہ کار اتحادی ہیں۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد یورپی ممالک سے باہمی تجاری کو فروغ ملا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔یورپی نمائندہ فریڈریکا نے پلوامہ واقعہ کے بعد صورتحال سے نبرد آزما ہونے پر وزیراعظم کی تعریف کی اور کہا کہ یورپی یونین وزیراعظم کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کرے گی۔ یہ اصلاحاتی ایجنڈا یورپی یونین کے بنیادی قواعد اور اقدار کے مطابق ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ریکٹر نسٹ یونیورسٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان نے ملاقات کی۔ انہوں نے وزیر خارجہ کو نسٹ یونیورسٹی میں عالمی سطح کی ریسرچ سہولیات سے متعلق آگاہ کیا۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے یورپی یونین کو د عوت دی ہے کہ وہ بہتر کاروباری ماحول سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کرے ۔وہ یورپی یونین کی خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی کی اعلی نمائندہ فیڈریکا موگیرینی سے گفتگو کرر ہے تھے۔صدر نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے انہوں نے اطمینان کااظہار کیاکہ پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات تعاون کے تمام پہلوئوں میں مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

مزیدخبریں