کراچی (نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ، حکمران پارٹیاں اور ارباب ِ اختیار اہل کراچی کو جواب دیں کہ 7ماہ گزر گئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر کتنے فیصد عمل ہوا اور شہر کے لیے 11سو ارب کے پیکیج میں سے ابھی تک کتنا اور کہاں خرچ ہوا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ کے سلسلے میں ضلع غربی اورضلع ملیر کے دورے کے دوران متعدد مقامات پر عوامی اجتماعات و کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی تعمیر و ترقی سے مجرمانہ غفلت و لاپرواہی برتنے اور اہل کراچی کے گھمبیر مسائل کو نظر انداز کرنے کا عمل اب بند ہونا چاہیئے ۔آدھی آبادی کو غائب کر کے اور کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کر کے ظلم و زیادتی کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ تین کروڑ سے زائد عوام کی حق تلفی کو ختم کر کے ان کے جائز اور قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ قومی اور صوبائی سطح پر وسائل کی تقسیم میں کراچی کو اس کا حق دیا جائے ۔ جماعت اسلامی کی ’’حقوق کراچی تحریک‘‘ ہر شہری کے حق کی تحریک ہے اور 28مارچ کو شاہراہ فیصلپر قائد آباد تا گورنر ہائوس ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ ہر دل کی آواز ہے ۔
وسائل کی تقسیم میں کراچی کو جائز حق دیا جائے ، حافظ نعیم
Mar 26, 2021