لڑکیوں کی تعلیمی قابلیت سے لگتا ہے لڑکوں کیلئے کوٹہ سسٹم لانا پڑیگا: گورنر

Mar 26, 2022


ملتان(خصوصی رپورٹر ) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ نوجوان دنیا میں جہاں بھی جائیں اپنی پہچان پر فخر کریں اور اسے برقرار رکھیں دنیا سے ہرگز مرعوب نہ ہوں محنت کا جذبہ اور عزم ہو تو دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ڈاکٹر بننے والی صرف 21 فیصد خواتین عملی زندگی میں آتی ہیں اکثریت گھر داری کی ہو کر رہ جاتی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم، وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف، وائس چانسلر بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر منصور اکبر کنڈی، ڈپٹی کمشنر ملتان رانا عامر کریم، ایم۔پی اے ملک سلیم لابر، ایم پی اے سبین گل، ڈاکٹرز اور نئے گریجویٹس نے بھی شرکت کی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صحت کی سہولیات میں بہتری لا رہی ہے۔  گورنر پنجاب نے کہا کہ والدین اپنی ڈاکٹر بچیوں کی شادی ایسی جگہ کریں جہاں انہیں سسرال شادی کے بعد کام کرنے کی اجازت دیں تاکہ ان کی صلاحیتوں سے ملک و قوم کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں طالبات کی پوزیشنیں اور تعداد دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ لڑکے تعلیم میں پیچھے رہ گئے اور میں محسوس کرتا ہوں کہ یہی صورتحال رہی تو آئندہ دس سال بعد شاید لڑکوں کے لیے ہمیں کوٹہ سسٹم لاگو کرنا پڑے ۔ تقریب کے آخر میں طلبا و طالبات میں میڈل اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ دریں اثناء گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے  انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب کے تیسرے سالانہ کانووکیشن  کے موقع پر  طلباء و طالبات  میں گولڈ میڈلز اور اسناد تقسیم کیں۔

مزیدخبریں