اسلام آباد،لاہور (خبرنگار،نوائے وقت رپور ٹ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے پورا ملک مہنگائی کی آگ میں جل رہا ہے، آٹے کی لائنوں میں موت بک رہی ہے، پانچ غریب شہید ہو گئے۔ منصور دارالامن ہے۔ عمران سمیت جو بھی سیاسی رہنما یہاں آکر رہنا چاہتے رہ سکتا ہے۔ پی ڈی ایم حکومت ناکام ترین، قوم کے لیے بوجھ بن گئی۔ حکومت اور الیکشن کمشن کا انتخابات سے فرار سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی اور آئین شکنی ہے، ہمارا مخلصانہ مشورہ ہے کہ قومی انتخابات کی طرف جایا جائے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سیز فائر کریں، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں گھسیٹنے کی بجائے پارلیمنٹ میں مشاورت کی جائے، تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں اور مرکزی، بلوچستان اور سندھ اسمبلیاں تحلیل کر کے عوام کو آزادانہ اور طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع دیا جائے، ایسا نہیں ہوتا تو پہلے سے ہی کمزور جمہوری نظام کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی حالات کو مارشل لاء کی جانب بڑھا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی انتخابات کے لیے تیاری مکمل ہے، ہم نے انقلابی منشور پیش کر دیا، 23 مارچ سے گھر گھر دستک الیکشن مہم کا بھی آغاز کر دیا، اپنے جھنڈے اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ انتخابات میں جائیں گے، کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان ہماری منزل ہے۔ منصورہ میں امیرالعظیم، قیصر شریف اور جاوید قصوری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت پی ڈی ایم کا حصہ ہے۔ ان کے اعلانات سے لگتا ہے کہ وہ لمبے عرصے کے لیے آئے ہیں۔ امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ گوادر کے حقوق کی آواز مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کو رہا کیا جائے۔کراچی بلدیاتی الیکشن کی تکمیل میں تاخیر پر الیکشن کمشن پر تنقید کی اور سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو بھی خبردار کیا کہ وہ شہریوں کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے اور زور زبردستی سے نتائج تبدیل کرنے کی کوششیں ترک کر دے، کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا۔سراج الحق نے کہاکہ عمران خان یا جس بھی سیاستدان کو جان کا خطرہ ہے‘ وہ منصورہ آجائے۔ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حم نہ مانا تو یہ آئین سے بغاوت ہوگی۔ مینار پاکستان پر عمران خان کے جلسے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔ ملک میں موت سستی اور آٹا مہنگا ہو گیا۔ ایک لاکھ 40 ہزار افراڈ دپریشن کے مریض بن چکے ہیں۔ عمران خان زمان پارک میں ود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں تو وہ انہیں منصورہ میں قیام کی دعوت دیتے ہیں۔