نیویارک؍ غزہ (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد 10 رکن ممالک نے پیش کی۔ قرارداد پیش کرنے والے ممالک میں الجزائر، جاپان، ایکواڈور، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، مالٹا اور دیگر ممالک شامل تھے۔ سلامتی کونسل کے15میں سے 14 ارکان نے قراردادکی حمایت کی جب کہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ جس پر احتجاجاً اسرائیلی وفد نے دورہ واشنگٹن منسوخ کر دیا۔ اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ نیتن یاہو انتظامیہ نے جنگ ختم کرنے اور غزہ سے فوجیں نکالنے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ چار یورپی ممالک نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کرنے کے ارادے پر چاروں یورپی ممالک نے مذمت کی۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ چار یورپی ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ دہشتگردی کیلئے انعام ہے۔ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی بھی اقدام علاقائی عدم استحکام بڑھائے گا۔ سپین، مالٹا، آئر لینڈ اور سلووینیا نے مشترکہ بیان میں فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا کہا ہے۔ اسرائیل، 40 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 700 فلسطینی قیدی چھوڑنے پر تیار ہو گیا ہے۔ اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک رکن بینی گینٹز نے دھمکی دی ہے کہ اگر الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو فوج میں لازمی خدمات انجام دینے سے استثنیٰ دے دیا گیا تو وہ احتجاجاً جنگی کابینہ سے مستعفی ہوجائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھمکی دینے والے وزیر نے نیتن یاہو حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ قوم اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ، فلسطینیوں کی شہادت، اور ہسپتالوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف اردنی دارالحکومت عمان کے شہریوں نے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین کو اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جانے سے روکنے لیے عمان کی پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا۔ پولیس حکام نے اس سے پہلے کلوتی مسجد میں جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھی آنسو گیس کا استعمال کیا تاکہ لوگ منتشر ہو جائیں اور اسرائیلی سفات خانے کی طرف نہ جائیں۔ عینی شاہدوں کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو زدو کوب کرنے کے علاوہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ اردنی مظاہرین اردن کی سرزمین پر صہیونی سفارتخانہ نہیںکے نعرے لگا رہے تھے۔ گوتریس نے کہا غزہ قحط کے خطرے سے دو چار ہیں۔ فرانس کے صدر میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا ہے کہ رفح سے شہریوں کا جبری کیا گیا انخلا ایک جنگی جرم کے طور پر دیکھا جائے گا۔اس موقع پر میکرون نے اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے 800 ہیکٹر زمین پر قبضے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے لیے تمام راہداریوں کو کھول دے۔ اسرائیل کے رفح پر ممکنہ حملے کے خلاف عالمی سطح پر غیرمعمولی ردعمل اور دبائو کی کیفیت پائی جاتی ہے اور انتباہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے حملے کے نتیجے میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوجائے گی اور ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لبنان میں کار پر اسرائیلی ڈرون حملے میں حزب اللہ کے 2 کمانڈر شہید ہو گئے۔ قابض اسرائیلی فوج نے الشفا ہسپتال کے بعد جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے النصر اور الامل ہسپتال کا محاصرہ شروع کر دیا۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے دونوں ہسپتالوں کے اطراف شدید بمباری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق الامل ہسپتال کمپلیکس اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے، اسرائیلی طیاروں نے الامل ہسپتال کے اطراف 40 اہداف کو نشانہ بنایا اور ہسپتال کے ایمرجنسی روم پر بھی دھاوا بول دیا ہے۔ فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الامل ہسپتال سے زخمیوں اور عملے کو بیدخل کرنے کے لیے سموگ بموں سے حملے کیے جبکہ ہسپتال میں سینکڑوں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں کے دوران فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کا ایک رکن شہید ہوگیا ہے۔ قابض اسرائیلیوں نے رفح میں مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔ بتایا جارہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں مزید80سے زیادہ فلسطینی شہید کر دیے۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس کی جانب سے بھی جوابی حملے جاری ہیں، حماس نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے اطراف 3 صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ اس حوالے سے حماس کا کہنا ہے کہ القسام بریگیڈ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل نے طویل انتظار کے بعد غزہ پر قرارداد منظور کر لی۔ قرارداد پر فوری عمل ہونا چاہئے، ناکامی ناقابل معافی ہو گی۔ سلامتی کونسل میں چار ناکام کوششوں کے بعد پیر کو غزہ جنگ بندی کیلئے قرارداد منظور کر لی گئی۔ پہلی بار امریکہ نے قرارداد ویٹو نہ کی اور سلامتی کونسل میں پہلی بار یہ قرارداد منظور ہوئی ہے۔ پاکستان کے غزہ میں فوری جنگ بندی پر سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں رمضان میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا کہا گیا ہے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں غزہ کی پوری پٹی میں شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے مطالبے کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں ۔
سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور
Mar 26, 2024