لاہور (کامرس رپورٹر) حکومت پنجاب کی وزارتی کمیٹی نے گزشتہ تین روز میں چکن کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیا ہے۔ متعلقہ اداروں کو مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کمی کیلئے فوری اقدامات کے احکام جاری کئے ہیں اور کہاکہ رمضان کے آخری عشرے میں پولٹری کی مارکیٹ میں سپلائی پر کڑی نظر رکھی جائے۔ اس امر کا اظہار صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت رمضان ریلیف پیکج کی نگران وزارتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے، جس میں صوبائی وزراء بلال یاسین، عاشق حسین کرمانی، عظمیٰ بخاری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ صوبائی دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں پرچون سطح پر دکانداروں نے 14ویں روزے کو بھی کھلے عام سبزیوں اور پھلوں کی گراں فروشی کرکے صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ صارفین نے رابطہ کر کے بتایا کہ سرکاری نرخنامے کے مطابق سبزیوں میں ایک کلو آلو کچا چھلکا نیا درجہ اول کی زیادہ سرکاری قیمت 55روپے کلو مقرر تھی جبکہ دکانداروں نے 70روپے تک فروخت کئے ،آلو کچا چھلکا نیا درجہ دوم 48روپے کی بجائے60روپے، پیاز درجہ اول 185روپے کی بجائے260، پیاز درجہ دوم 165کی بجائے190، ٹماٹر درجہ اول 120کی بجائے180روپے، ٹماٹر درجہ دوم105 کی بجائے120روپے، لہسن دیسی285روپے کی بجائے350، لہسن ہرنائی325کی بجائے410، لہسن چائنہ595روپے کی بجائے650، ادرک تھائی لینڈ515روپے کی بجائے690، ادرک چائنہ515کی بجائے700، کھیرا فارمی 42روپے کی بجائے100، میتھی45کی بجائے65روپے، بینگن65 کی بجائے90، بند گوبھی100کی بجائے130، پھول گوبھی100کی بجائے155، شملہ مرچ260 کی بجائے400، شلجم 30روپے کی بجائے40روپے، مٹر60کی بجائے100، کچنار 230 کی بجائے300، سبز مرچ درجہ اول200 کی بجائے400، لیموں چائنہ 120کی بجائے250، مونگرے 90کی بجائے130، مولی13کی بجائے40روپے، پالک فارمی30روپے کی بجائے40روپے، گاجر چائنہ75 کی بجائے100روپے، گاجر دیسی 43کی بجائے65روپے کلو تک فروخت کی گئی۔ پھلوں میں ایک کلو سیب گاچہ درجہ اول220 کی بجائے 260،سیب کالا کولو پہاڑی درجہ اول 325 کی بجائے400، سیب سفید درجہ اول180 روپے کی بجائے240روپے،کیلا درجہ اول درجن 195کی بجائے250، کیلا درجہ دو م درجن 140کی بجائے170، امرود درجہ اول205 کی بجائے250، انار قندھاری340 کی بجائے550، مسمی درجہ اول درجن125 کی بجائے190، کینو درجہ اول درجن 330کی بجائے370روپے، کینو درجہ دوم درجن180 کی بجائے250، خربوزہ درجہ اول 190کی بجائے240روپے، خربوزہ درجہ دوم105 کی بجائے170روپے، سٹابری درجہ اول 290 کی بجائے350، سٹابری درجہ دوم150 کی بجائے250 روپے اور کھجور ایرانی 500 روپے کی بجائے650روپے فی کلو فروخت کی گئی۔