روزہ توڑنے والے سے اس کا سبب نہیں پوچھا جانا چاہیے

مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے کھلے عام روزہ توڑنے پر تنقید کی لیکن انہوں نے کہا کہ روزہ توڑنے والے سے اس کا سبب نہیں پوچھا جانا چاہئیے۔انہوں نے رمضان کے ایک پروگرام "مفتی سے استفسار" میں وضاحت کی کہ رمضان المبارک میں بغیر کسی عذر کے دن کے وقت لوگوں کے سامنے کھلے عام روزہ توڑنا گناہ کبیرہ ہے اور روزہ توڑنے والے پر ان دنوں کی قضا لازم ہے۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ’’کھانے والے سے یہ پوچھنا ضروری نہیں کہ تم کیوں روزہ کھاتے ہو؟‘‘ کیونکہ اس کا جواب مثال کے طور پر سفر کے بہانے ہو سکتا ہے اور سوال کرنے والا سوال پوچھ کر خود بھی شرمندہ ہوسکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اسباب تلاش کرنا ضروری نہیں جن کی وجہ سے لوگ افطار کرتے ہیں بلکہ دن کو روزے کھانےکے لیے عقلمندی ضروری ہے ۔ انہیں چاہیے کہ وہ شکوک و شبہات کی جگہوں سے بچیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ آگاہی پروگرام رمضان کے دوران اکثر بہت زیادہ پسند کئے جاتے ہیں کیونکہ لاکھوں مصری رمضان کے مہینے میں مقامی اور عرب اسکرینوں کو دیکھتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن