برسوں تک خوف کے سائے میں کام کرنے کے بعد، اب اداکاری کے فن سے وابستہ سعودی خواتین نڈر انداز سے، قابل ذکر قابلیت کے ساتھ اس قابل ہوچکی ہیں کہ فنکارانہ منظر نامے میں برتری حاصل کر سکیں۔آج کی سعودی اداکارہ اپنی شخصیت اور پہچان کی حامل ہے، اپنے اصلی نام کا استعمال کرتی ہے، اور بغیر کسی پابندی کے اپنی شناخت ظاہر کرتی ہے۔سعودی آرٹس سوسائٹی کے صحافی عبداللہ وفیہ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب مقامی سعودی اداکارہ کی ظاہری شکل قابل ذکر اور مانگ میں ہے، کیونکہ ٹیلی ویژن چینلز اور پروڈکشن کمپنیاں اس کے لیے دوڑ رہی ہیں۔ اس سے قبل انڈسٹری میں زیادہ تر کردار غیر ملکی فنکار پیش کرتے تھے۔رواں موسم رمضان میں، اداکارہ ریم عبداللہ سیریز "جاک العلم" میں اور "ام صامل" میں نمایاں کام کر کے چھائی رہیں۔ انہوں نے ''الصیتہ السبیعی'' سیریز کی ایک قسط میں بھی کام کیا۔اس کے ساتھ ساتھ سعودی مصنفہ لامیہ الزیادی کی سیریز "الشرار" میں بھی کام کیا۔ اس سیریز میں سعودی اداکارہ "عہود الجدعان" کے ساتھ ساتھ فنکار "نغم المالکی" سارہ بہکلی، اغادیر السعید، ہند محمد، مریم عبدالرحمن اور فاطمہ الشریف نے بھی شرکت کی۔سیریز (خیوط المعاذیب) میں، لبنیٰ ابو خمسین، مریم الحسین، امل رمضان، اور رقیہ الجاسم نظر آئیں۔سیریز "پلان بی" جس میں سعودی اداکارہ فوز عبداللہ نے اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کے ساتھ میلا الزہرانی بھی نظر آئیں۔ وہ نامور سعودی فنکارہ سناء بکر یونس کے ساتھ سیریز "پینسل" میں بھی تھیں۔ نرمین محسن بھی سیریز "نیو لائف" میں نظر آئیں۔
سعودی فنکار خیریہ ابو لبان نے بھی سیریز ”سقف الوالد“ میں حصہ لیا، جس میں انہوں نے ایک دبنگ عورت کا کردار ادا کیا جو اپنے شوہر کے بڑے بیٹے کو کنٹرول کرتی ہے۔اداکارہ الہام علی موجودہ رمضان سیزن سے غائب تھیں، لیکن توقع ہے کہ وہ اپنی آنے والی سیریز "غالیہ البقمیہ" میں نظر آئیں گی۔