انروا غزہ میں تنازع کو طول دے رہا ہے، ہم اس کے ساتھ کام نہیں کرینگے: اسرائیل

اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان ڈیوڈ منسر نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) کے ساتھ کام کرنا بند کر دے گا۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی ایجنسی پر تنازع کو طول دینے کا الزام لگایا گیا۔ ترجمان ڈیوڈ منسر نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’انروا‘‘اس مسئلے کا حصہ ہے ۔ ہم اب ان کے ساتھ کام کرنا چھوڑ دیں گے۔ ہم آہستہ آہستہ انروا پر انحصار ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں کیونکہ انروا تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے اسے طول دے رہی ہے۔انروا نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے اسے قحط کے دہانے پر موجود شمالی غزہ کی پٹی میں امداد پہنچانے سے مستقل طور پر روک دیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا کہ 171 دنوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں غزہ کی پٹی سنگین انسانی حالات کا شکار ہے اور وہاں بھوک اور پیاس کا راج ہے۔پچھلے ہفتے اقوام متحدہ کے ادارے کے تحت فوڈ سیکیورٹی کے جائزے میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر فوری مداخلت نہ کی گئی تو مئی تک شمالی غزہ میں قحط سر پر ہے۔ واضح رہے اسرائیل نے انروا کے 12 ملازمین پر الزام لگا رکھا ہے کہ انہوں نے سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن