کراچی (این این آئی) رواں مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ساڑھے 8 فیصد سے تجاوز کر جائےگا جبکہ ملکی معیشت کی ترقی ساڑھے 4 فیصد بجٹ ہدف کے بجائے بمشکل 3.2 فیصد کے لگ بھگ ہوگی۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے رواں مالی سال ملکی تاریخ کا مشکل ترین سال ہوگا ، جس میں بورڈ آف ریونیو کا اپنے ٹیکسوں کے ہدف میں 200 ارب روپے سے زیادہ کے خسارے کا سامنا ہے جبکہ توانائی کے شعبہ میں دی جانے والی سبسڈی بھی بجٹ کے 180 ارب روپے کی نسبت 311 ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ حکومت کو اتصلات سے 80 کروڑ ڈالرز اور تھری جی لائسنسن کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع بھی پوری نہیں ہوئی ، جس سے نہ صرف معیشت کی شرح نمو کا ہدف ناقابل حصول ہوگیا ہے۔