سرینگر+اوسلو( کے پی آئی) بھارتی فوج کی فائرنگ سے مدرسے کے طالبعلم مفتی ہلال کی شہادت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں دوسرے روز بھی ہڑتال کی گئی اور مظاہرے کیے گئے جبکہ ناروے کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر زبردست بحث ہوئی اور مسئلے کے حل کیلئے بین الاقوامی ثالثی کا مطالبہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پلہالن میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مفتی ہلال احمد کی شہادت کے خلاف مسلسل دوسرے روزبھی ہڑتال کی گئی اور زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گی ۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوںکے دوران ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ ہلال مولوی کی میت جلوس کی صورت میں مقامی عید گاہ میں پہنچائی گئی اور وہاں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔نماز جنازہ میں بھی ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد ہلال کو اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کے ساتھ پر نم آنکھوں سے مقامی مزار شہدا میں سپرد خاک کیا گیا ۔ترال میں بھی آزادی کے حق میں مظاہرے، فورسز کا وحشیانہ تشدد، متعدد افراد زخمی، کئی گرفتار کر لئے گئے۔ سےد علی گےلانی نے کشمےری عوام سے کہا کہ آنے والے انتخابات کا بائےکاٹ کےا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نواز رہنماوں کو ووٹ دینا شہیدوں کے لہو کے ساتھ غداری کے مترادف ہے اور جو لوگ ووٹ کا استعمال کرتے ہیں انہیںنہ آنے والی نسلیں انہیں معاف کریں گی اور نہ شہدامعاف کریں گے۔ کل جماعتی حرےت کانفرنس (ع) کے چیئر مین میرواعظ عمر فاروق نے بھارت نوازجماعتوںکوکشمیری عوام کی قتل و غارت اور سیاسی استحصال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں کی طرف سے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور اتحاد کی باتیں صرف ریاکاری اور سیاسی موقعہ پرستی ہے۔انہوں نے اس قسم کے طرز عمل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام ان جماعتوں کی طرف سے ڈھائے گئے مظالم اور زیادتیوںکو کبھی فراموش نہیں کرسکتے ۔ ناروے کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر زوردار بحث کے دوران اس دیرینہ تنازعہ کے حل میں تاخیر اور کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسئلے کے حل کیلئے بین الاقوامی ثالثی پرزور دےا گےا ۔ناروے کے وزیر خارجہ نے اس موقعہ پرمسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں کسی ڈرامائی پیش رفت کو خارج از امکان قرار دےا جبکہ کئی دیگر ارکان پارلیمان نے بھارت اور پاکستان پر زور دےا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حل کر کے کشمیری عوام کو مصیبتوں سے چھٹکارا دلانے کے اقدامات اٹھائیں ۔ ناروے کی پارلیمنٹ کے اندر کشمیر مسئلے پرخصوصی بحث کا اہتمام کیا گےا ۔وزیر خارجہ سپن برتھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری عالمی برادری پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کو قرےب لا کر ان کے درمیان کشیدگی کم کرائیں اور انہیں تصفیہ طلب معاملات کے حل پر آمادہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے متوقع نئے وزیر اعظم نواز شرےف بھارت کے ساتھ قرےبی تعلقات چاہتے ہیں اور اس پر بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے جو کہ ایک مثبت قدم ہے ۔
مفتی ہلال کی شہادت کیخلاف دوسرے روز بھی ہڑتال‘ مظاہرے‘ کشمیر پر بین الاقوامی ثالثی ہونی چاہئے: نارویجن پارلیمنٹ
May 26, 2013