نوازشریف نے رابطہ کیا تو انہیں اعتماد کا ووٹ دے سکتے ہیں: خورشید شاہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ کو قائد حزب اختلاف نامزد کر دیا ہے۔ صدارتی ترجمان نے خورشید شاہ کی بطور قائد حزب اختلاف نامزدگی کی تصدیق کر دی اس حوالے سے سید خورشید شاہ نے کہاکہ ابھی قائد حزب اختلاف نہیں بنا، پارٹی نے نامزد کیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مسلم لیگ (ن) کی مدد کرنے کو تیار ہیں، دہشت گردی کا مقابلہ مل کر کریں گے، قومی مفاد میں آئین میں ترمیم کرنا پڑی تو حکومت کا ساتھ دیں گے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہارجیت سیاست کے اتارچڑھاو¿ کا نتیجہ ہے ، پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے جن کو مینڈیٹ ملا اس پر سوالیہ نشان ضرور ہے لیکن جمہوریت کی خاطر آگے بڑھیں گے اور چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پانچ سال پورے کرے۔ قومی معاملات میں حکومت کی ہر قسم کی معاونت دیں گے اور کسی کو جمہوریت پر ڈاکہ مارنے نہیں دیں گے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں مثبت اپوزیشن کا کردار نبھائے گی۔ ہم چاہتے ہیں جمہوریت کا تسلسل جاری رہے،قومی مسائل کے حل کیلئے نوازشریف کا ساتھ دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے5سالہ دور کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مینڈیٹ اتحادی جماعتوں کی وجہ سے تھا۔ این این آئی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے اگر نوازشریف نے رابطہ کیا تو ہو سکتا ہے ان کو ووٹ دیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...