مینگورہ (نا مہ نگار) سوات کے علاقہ بحرین کے ہوٹل میں ہونے والے قتل کا ڈراپ سین، پولیس کی تفتیشی ٹیم نے قتل ہونے والی لڑکی کے ورثاء معلوم کرکے قاتل کو لاہور سے گرفتار کرلیا، وجہ قتل ناجائز تعلقات کا شاخسانہ رہا، لڑکی مجھے بلیک میل کرتی تھی اسلئے اسے بہانے سے سوات لا کر قتل کردیا، گرفتار قاتل کا اعتراف۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی رشید اقبال نے پولیس کی تفتیشی ٹیم اور گرفتار ہونے والے قاتل کے ہمراہ سوات پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 20 مئی 2014 کو بحرین کے ایک مقامی ہوٹل کے منیجر نے اطلاع دی کہ ہوٹل کے ایک کمرے میں کسی نے عورت کو قتل کردیا ہے، پولیس نے ہوٹل کے ایک کمرے کے چار پائی کے نیچے سے ایک جواں سال لڑکی کی لاش برآمد کرلی جس کی فوری طور پر شناخت نہ ہوسکی جبکہ جس شخص کے ساتھ ایک دن قبل یہ عورت ہوٹل میں آئی تھی اس نے شناختی کارڈ کا نمبر غلط بتا دیا تھا، اسلئے پولیس نے مقدمہ درج کرکے لاش کو امانتاً دفنا دی، ڈی پی او سوات نے قتل کے ڈراپ سین کے لئے تفتیشی ٹیم مقرر کردیا، تفتیشی ٹیم نے ہوٹل ریکارڈ میں ملزم کا درج موبائل نمبر سے سراغ لگایا جو سرے سے استعمال بھی نہیں ہوا تھا، پولیس نے لاہور جاکر ملزم ذالفقار ولد محمد بشیر سکنہ عمر پارک لاہور کو 72گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کرکے سوات لے آیا، ملزم لاہور میں موبائل رپیریئنگ کا کاروبار ہے، ڈیڑھ سال پہلے ایک عورت رابعہ زوجہ امجد سکنہ لاہور موبائل ٹھیک کرنے کیلئے ملزم کے پا س آئی اور دونوں کے تعلقات بن گئے اس موقع پر ملزم نے کہا کہ عورت طلاق یافتہ اور چارسالہ بچے کی ماں تھی اسلئے مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی اور بار بار رقم طلب کرتی تھی میں مجبور ہوکر پانچ پانچ ہزار روپے دیتا تھا، اس دوران اس نے دوسری شادی بھی کی لیکن وہ بھی کامیاب نہ ہوسکی، اسلئے میں اس کی بار بار بلیک میلنگ سے تنگ آگیا تھا کیونکہ میں خود بال بچوں والا ہوں، ایک دن عورت مجھ سے ملنے کیلئے دوبارہ آئی اور مجھ سے پچاس ہزار روپے مانگ لئے میں اسے بہانے کے ساتھ سوات لے آیا اور رات کو ہوٹل کے کمرے میںاس کا گلہ دبا کر قتل کردیا اور صبح ان کے بچے ہادی کو اسلام آباد میں ایدھی سنٹر کے حوالہ کردیا، اب میں اپنے کئے پر نادم ہوں، ہوٹل ایسو سی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان اور معراج الدین نے پولیس کی تفتیشی ٹیم کے انچارج رشید اقبال اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیاکہ ایک اندھے قتل کا 72 گھنٹوں کے اندر اندر سراغ مل گیا جبکہ پولیس افسران نے تفتیشی ٹیم کو نقد انعامات اور تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔