اسلام آباد (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے افغانستان کے حوالے سے نمائندہ خصوصی نکولس ہیسم نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس میں پاکستان، افغانستان تعلقات میں مثبت پیشرفت اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خارجہ نے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کے ساتھ تعلقات کو تعمیری انداز میں آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کا حالیہ دورہ کابل دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوا ہے ۔ وزیراعظم کے دورہ سے باہمی تعاون کے فروغ اور امن و استحکام، انسداددہشت گردی، بارڈر سکیورٹی، تجارت، معیشت اور علاقائی تعاون سمیت دیگر امور میں تعاون کے فروغ کے مواقع میسر آئے ہیں ۔ پاکستان، افغانستان کی سربراہی و سرپرستی میں چلنے والے مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کررہاہے۔ نکولس ہیسم نے کہا کہ نوازشریف کے دورہ افغانستان سے دونوں ملکوں کے خطے میں امن و استحکام اور ترقی کے مشترکہ مفادات کے فروغ میں مدد ملے گی ۔ افغانستان میں امن واستحکام اور ترقی کیلئے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے اس حوالے سے پاکستان کا تعمیری کردار خوش آئند ہے۔ قبل ازیں جنیواکے پارلیمانی یونین کے سیکرٹری جنرل مارٹن چن گونگ نے مشیر خارجہ سے ملاقات کی۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے لیے ایس ڈی جیز کی خصوصی اہمیت ہے اس حوالے سے پاکستان فعال کردار ادا کررہا ہے۔ 2015ء کے بعد ایس ڈی جیزکے نفاذ میں آئی پی یو کا اہم کردار ہے ۔ سرتاج عزیز نے افغانستان میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور تمام پڑوسی ممالک سے کہا کہ وہ افغانستان میں امن و ترقی کیلئے اپنے وسائل اکٹھے کریں۔ دفتر خارجہ میں ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسیس کے سینئر حکام کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کیلئے سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے امن و سلامتی ضروری ہے۔ افغانستان پاکستان کیلئے بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد ہے اور نسلوں سے ایکدوسرے سے قریب جڑے ہوئے ہیں، دونوں ممالک صدر اشرف غنی کے وژن کے مطابق علاقائی روابط اور تعاون کے نئے دور کا آغاز کر سکتے ہیں۔ علامہ اقبال کا افغانستان سے لگائو اس کے سکالروں، صوفیائے کرام، عوام، تہذیب و اقدار کے باعث تھا۔ وزیراعظم نواز شریف کا دورہ افغانستان اور افغان صدر کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط بنائیگا۔ نوازشریف کے حالیہ دورہ کابل سے خطہ میں پرامن اور خوشحال ہمسائیگی کے فروغ کیلئے باہمی کمٹمنٹ کی ایک نئی جہت کا اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور ہم امن و ترقی اور خوشحالی کیلئے آگے بڑھنے کے سلسلہ میں باہمی تعاون کے ذریعہ درپیش چیلنجوں پر موثر طور پر قابو پا سکتے ہیں۔ افغان نائب وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے سرتاج عزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقائی صورت حال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم کے حالیہ دورہ افغانستان سے دوطرفہ تعاون بڑھے گا، حکمت کرزئی نے کہا کہ امن و استحکام کیلئے پاکستان کا تعاون ناگزیر ہے۔