سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل، وکلاء کا کئی شہروں میں یوم سیاہ، عدالتی بائیکاٹ

لاہور (نامہ نگاران + این این آئی) پنجاب بار کونسل کے اعلان پر صوبے بھر کی وکلاء تنظیموں نے سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا، کئی شہروں میں بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا، وکلاء کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ایک سال قبل ڈسکہ میں پیش آنے والے واقعے میں پولیس فائرنگ سے ڈسٹرکٹ بار کے صدر سمیت 3 وکلاء جاں بحق ہو گئے تھے۔ پنجاب بار کونسل کے اعلان پر صوبے کی وکلا تنظیموں نے گزشتہ روز سانحہ ڈسکہ کا ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث لاہور کی ایوان عدل، ضلعی کچہری، کینٹ کچہری، ماڈل ٹائون کچہری، فیروز والا، شیخوپورہ، قصور، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ساہیوال، فیصل آباد، چشتیاں، شاہپور صدر، جہلم، مظفر گڑھ، وہاڑی، بہاولنگر، بہالپور، لودھراں، بھکر اور راجن پور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا۔ وکلا کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سانحہ ڈسکہ کو ایک سال مکمل ہونے اور رانا محمد خالد عباس ایڈووکیٹ شہید اور عرفان چوہان ایڈووکیٹ شہید کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس کا اجلاس قائم مقام صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار طاہر شہباز خان کی زیر صدارت ہوا۔ اس موقع پر سردار طاہر شہباز خان نے سانحہ ڈسکہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ ہم سانحہ ڈسکہ میں شہید ہونیوالے اہل خانہ کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ اجلاس کے آخر میں سانحہ ڈسکہ میں شہید ہونیوالوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کرائی۔ چشتیاں سے نامہ نگار کے مطابق بار ایسوسی ایشن چشتیاں کے وکلاء نے ڈسکہ کے المناک واقعہ کی پہلی برسی کے موقع پر ہڑتال میں حصہ لیتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے بار کے صدر نعمان یوسف سندھو نے کہا ہے 25 مئی کو ڈسکہ میں وکلاء کا قتل عام کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ شاہپور صدر سے نامہ نگار کے مطابق پنجاب بار کونسل کی اپیل پر شاہپور بار کے وکلاء نے سانحہ ڈسکہ کے سلسلہ میں مکمل ہڑتال کی اور مقدمات کی پیروی کیلئے عدالتوں میں حاضر نہ ہوئے۔ اس موقع پر غلام زیدی ، شاہد شیرازی ، صدا حسین ، ملک سیف اللہ اعوان اور دیگر وکلاء نے مطالبہ کیا کہ حکومت وکلاء کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وکلاء کی جانب سے ریجن کی تمام بارز میں ہڑتال کی گئی۔ وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہوئے، ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی اور کوئی بھی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہ ہوا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...