اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر تجارت انجینیئر خرم دستگیر خان کی صدارت میںچینی کی صورتحال اور قیمتوں بارے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے قائم کمیٹی کا ماہانہ اجلاس منعقد ہوا ۔ کمیٹی نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ رواں سال کے دوران چینی کی ریکارڈ پیداوار ہو ئی ہے جس سے ایک طرف گنے کے کاشتکاروں کو گنے کی مستحکم قیمتوں کے باعث فائدہ ہوا جبکہ دوسری طرف صارفین کو بھی سستے داموں چینی ملی جو کہ رمضان المبارک میں بھی مقامی مارکیٹ میں سستے داموں دستیاب ہو گی اجلاس میں بتایا گیا کہ مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 18 مئی 2017 کو ختم ہو نے والے ہفتے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریہ پر 7.2 فیصد تھی جس کی قیمت 58.09 روپے فی کلو گرام تھی جو کہ 15 دسمبر، 2016 سے کم ہے جب کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے چینی کی برآمد کی طرف سے اجازت دی گئی تھی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کے ایڈوائزری بورڈ نے اپنے اجلاس میں منعقدہ17 مئی 2017 کو چینی بر آمد کر نے کی اجازت د ینے کی سفارش کی تھی جس پرموجودہ فصل سال کے دوران 425000 میٹرک ٹن بر آمد کر نے کی پہلے ہی اجازت د ے دی گئی تھی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ چینی بر آمد کر نے کی جازت کے کوٹہ کی کل مقدار میں سے 000 35 MT میٹرک ٹن برآمد کے لئے استعمال کی گئی مختص کوٹہ کی برآمد ابھی مختلف مراحل میں ہے رمضان المبارک کے دوران قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لئے کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ رمضان کے آخری ہفتے تک چینی کی مزید برآمدات کی اجازت نہیں ہو گی دریں اثنا،ای سی سی سے چینی کی باقی مقدار کی برآمد کے لئے وقت کی حد میں توسیع کرنے کی سفارش کی جائے گی۔