اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)حکومت کی جانب سے ملک میں بجلی اورتوانائی کی قلتپر قابو پانے کے منصوبوں کی تکمیل سے مئی اورجون 2018ءتک 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائے گی جبکہ 2020ءتک مزید 10ہزار میگاواٹ کے منصوبے مکمل ہوں گے ۔ ذرائع کے مطابق بجلی اورتوانائی کی قلت پر قابوپانے کیلئے موجودہ حکومت نے قلیل اورطویل المدتی منصوبوں کا آغاز کیا ۔ذرائع کے مطابق 2017-18میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے کئی منصوبے مکمل ہوجائیں گے ۔ سی پیک کے علاوہ بھی توانائی کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے اور توقع ہے کہ سال 2020 تک مزید 10ہزار میگاواٹ کے منصوبے مکمل ہوں گے جسے صنعتوں کے استعمال میں لا کر ملک کی معاشی ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی۔17-18 میں مکمل ہونے والے منصوبوںمیں بھکی پاور پلانٹ کا منصوبہ شامل ہے جس کا پہلا فیز ستمبر 2017 میں مکمل ہوگا جبکہ منصوبہ جنوری 2018 میں مکمل طور پر فعال بنایا جائے گا جس سے 1180میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوجائیگی ۔بلوکی پاور پلانٹ کا پہلا فیز جون2017 جبکہ دوسرا فیز جنوری 2018 میں مکمل ہوگا جس سے 1223میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ۔ حویلی بہادر شاہ پلانٹ کا پہلا فیز جون 2017میں مکمل ہونے کا امکان ہے جس سے 1230میگاواٹ بجلی کی پیداوار حاصل ہوگی۔ پورٹ قاسم پلانٹ منصوبہ کا پہلا یونٹ دسمبر 2017جبکہ دوسرا یونٹ جون 2018تک مکمل ہوگا ، اس منصوبہ سے 1320میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ تربیلا توسیعی منصوبہ 4 جون 2018میں مکمل ہوگا جس سے 1410میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔نیلم جہلم منصوبہ اپریل 2018میں مکمل ہوگا جس سے 969میگاواٹ بجلی کی پیدوار قومی گرڈ میں شامل ہوگی ۔اسی طرح پٹ رینڈ ہائیڈرو پراجیکٹ ،گولن گول ہائڈرو پراجیکٹ ، چشمہ نیوکلیئرپاور پلانٹ توسیعی منصوبہ اور قائد اعظم سولر پارک منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔