کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی سے اہم سیاسی شخصیات کو دھچکہ

کراچی (رپورٹ: شہزاد چغتائی) سپریم کورٹ کی جانب سے کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر پر پابندی سے اعلیٰ افسران‘ سیاسی جماعتوں اور اہم شخصیات کو زبردست دھچکا لگے گا اور ان کو اربوں روپے ماہانہ کی آمدنی ختم ہو جائے گی۔ دوسری جانب کراچی میں زیر تعمیر غیر قانونی عمارتوں اور اضافی منزلوں کی تعمیر میں بلڈرز کے کئی ارب ڈالر پھنس جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی میں اس وقت بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی سرپرستی میں کئی ہزار غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر جاری ہے۔ ایڈیشنل فلور کا کاروبار بھی عروج پر ہے۔ ان ذرائع کے مطابق کراچی میں عمارتوں کی تعمیر ملٹی بلین ڈالر کا بزنس ہے جس میں اہم شخصیات کا بھی حصہ ہوتا ہے۔ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سونے کی چڑیا بھی کہا جاتا ہے۔ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ہر ماہ اجازت ناموں کیلئے تین سے چار ہزار درخواستیں ملی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پابندی 16 مارچ کو لگائی۔ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اس کے بعد اجازت نامے جاری کئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...