سشماسوراج کی منافقت‘ تعاون پر شکریہ ادا کرتی رہیں ”پاکستان موت کا کنواں‘ بچ کر واپس آنا مشکل تھا“ عظمی نے بھارت پہنچتے ہی زہر اگل دیا

May 26, 2017

نئی دہلی (نیوز ڈیسک + نوائے وقت رپورٹ) بونیر کے لڑکے طاہر علی سے 3 مئی کو شادی کرنیوالی عظمیٰ کے معاملے میں پاکستانی حکومت عدلیہ اور وکلاءکے بھرپور تعاون کے باوجود طوطا چشم بھارتی حکومت اور اس کی ایما پر عظمیٰ نے اپنی اوقات دکھا دی عظمیٰ نے اچھے سلوک اور تعاون کے جواب میں بھارت واپس جاتے ہی پاکستان کیخلاف زہر اگل دیا اوراسے موت کا کنواں قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی لڑکی عظمی جسے گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے وطن واپسی کی اجازت دی تھی جمعرات کی سہ پہر بھارتی ہائی کمشن اسلام آباد کے حکام کے ہمراہ واہگہ بارڈر عبور کرکے اپنے ملک بھارت میں جیسے ہی داخل ہوئی اس نے اپنا اصل رنگ دکھانا شروع کر دیا۔ عظمیٰ نے واہگہ بارڈر پر بھارتی سرزمین کو عقیدت سے چھوا رو پڑی اور شام کو نئی دہلی پہنچ کر وزیر خارجہ شسماسوراج سے گلے لگ کر ملتے ہوئے پھر اس کی آنکھیں چھلک پڑیں۔ پریس کانفرنس کے دوران بھارتی حکومت کی منافقت اورطوطا چشمی کھل کرسامنے آ گئی وزیر خارجہ شسماسوراج نے تو عظمیٰ کی رہائی میں مدد دینے پر پاکستانی حکومت عدلیہ اور وکلاءکا شکریہ ادا کیا جبکہ پاکستان کیخلاف زہر عظمیٰ کے منہ سے اگلوایا عظمیٰ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان موت کا کنواں ہے جہاں جانا آسان ہے۔ پاکستانی ویزا آسانی سے مل جاتا ہے لیکن وہاں سے بچ کر آنا بہت مشکل ہے۔ عظمیٰ نے مزید زہر اگلا کہ بھارت کے مسلمانوں میں خاص کر یہ تاثر ہے کہ پاکستان بہت اچھا ہے لیکن میں وہاں جو دیکھ کر آئی ہوں ہر گھر میں دو دو تین بیویاں ہیں۔ عورتوں سے جس طرح کا سلوک ہوتا ہے اس سے ہمارا بھارت جیسا بھی ہے اچھا ہے۔ یہاں ہمیں ہر طرح کی آزادی ہے عظمیٰ نے کہا کہ بونیر میں جس جگہ وہ قیام پذیر رہیں ان جیسی بہت سی لڑکیاں تھیں جو غالباً سب بھارتی شہری نہیں تھیں۔کچھ فلپائن اور ملائشیا سے بھی ہو سکتی ہیں۔ انکے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا تھا اگر میں وہاں کچھ دن اور رہ جاتی تو وہ مجھے مار دیتے یا آگے بیچ دیتے یا کسی آپریشن میں میرا استعمال کرتے مجھے بونیر میں روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا۔ ہرروز فائرنگ کی جاتی ارینج میرج کرکے پاکستان جانیوالی عورتوں کی حالت قابل رحم ہے میں نے خود دیکھا عظمیٰ نے کہا کہ طاہر اور اس کے گھروالوں نے میری بچی کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دیکر طاہر سے نکاح کیلئے مجھے راضی کیا۔ میں ہمیشہ بھارتیوں پر زور دیتی رہونگی کہ پاکستان نہ جائیں وہاں تو مرد بھی محفوظ نہیں مجھے بھارت کی بیٹی ہونے پر فخر ہے۔ دنیا میں اس جیسا کوئی ملک نہیں۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ شسماسوراج نے کہاجب عظمیٰ نے واہگہ بارڈر پر بھارتی سرزمین کو چھوا اس منظر نے کروڑوں بھارتیوں کے دلجیت لئے۔ انہوں نے کہا کہ عظمیٰ آج یہاں بحفاظت پہنچی ہے تو یہ سب پاکستانی حکومت وہاں کی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے تعاون کی وجہ سے ہے۔ میں پاکستانی وکیل بیرسٹر شاہنواز نون کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ انوہں نے عظمیٰ کا کیس باپ کی طرح لڑا اور پاکستانی جسٹس کیانی جنہوں نے کیس کا فیصلہ حقائق اور انسانیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا۔ میں ان کی بھی مشکور ہوں آج میں نے راحت کا سانس لیا ہے میری بچی لوٹ آئی ہے۔ انوہں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے کشیدہ تعلقات اپنی جگہ مگریہ شہری کا مسئلہ تھا۔

عظمیٰ

مزیدخبریں