نئی موبائل سم پر 100 میں سے 33 روپے سرکاری خزانے میں جمع ، 14 فیصد ودہولڈنگ اور ساڑھے انیس فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی بھی جاری ہے۔عوام موبائل سیٹس خریدے یا بیلنس ڈلوائے ، سرکار سالانہ 158 ارب روپے عوام کی جیب سے اینٹھ رہی ہے ۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں موبائل سیٹ کی کہ جس کی قیمت میں ڈیوٹی اور ٹیکسز کا حصہ لگ بھگ 37 فیصد بن جاتا ہے ۔ موبائل خرید لیا اب اس میں سم بھی ڈلوانی پڑے گی تو سم نکالنے کے لیے پہلے قومی خزانے میں ڈھائی سو روپے ٹیکس جمع کرانا پڑے گا ۔ سم لگنے کے بعد موبائل بیلنس کے لیے جیب میں پیسے ہیں تو پہلے یہ ضرور جان لیں کہ 100 روپے کہ بیلنس میں لگ بھگ 33 روپے 50 پیسے تو سیدھا سرکاری خزانے کی نذر ہوجائیں گے ۔باقی پیسے میں آپ کا ٹاک ٹائم اور موبائل سروس کے چارجز دونوں شامل ہیں ۔ حکومت موبائل سروسز پر 14 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اور 195 فیصد سیلز ٹیکس چارج کر رہی ہے اور ٹیکسز کی یہ شرح خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے سب سے زیادہ ہے۔
موبائل سیٹ خریدنے یا بیلنس ڈلوانے پرحکومت کو سالانہ 158 ارب روپے کا ٹیکس وصول
May 26, 2017 | 16:03