سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر ذاکر موسیٰ اور پلوامہ میں ایک شہری کی شہادتوں پر ہفتہ کو مکمل ہڑتال سے عام زندگی کا پہیہ جام ہو گیا جبکہ جنوبی کشمیر اور پائین شہر میں بغیر اعلان کرفیو دوسرے روز بھی نافذ رہا۔ تفصیلات کے مطابق ذاکر موسیٰ اور پلوامہ میں ایک نوجوان کی شہادت پر ہڑتال رہی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے ذاکر موسیٰ اور نائرہ پلوامہ میں جنگجو کے بھائی کی شہادت پر ہڑتال کی کال دی تھی، ہڑتال کے نتیجے میں صبح سے ہی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحرکت مسدود ہو کر رہ گئی۔ سرینگر شہر خاص اور سیول لائنز کے کچھ علاقوںمیں سخت بندشیں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ فورسز اور پولیس اہلکاروں نے تمام سڑکوں اور چوراہوں پر خار دار تاریں بچھا کر آمدورفت کو ناممکن بنا دیا تھا جبکہ غیر اعلانیہ کرفیو کے نتیجے میں پوری شہری آبادی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئی۔ سیول لائنز میں بھی دکانیں اور کاروباری اداروں کے علاوہ تجارتی مراکز بند رہے۔کشمیر یونیورسٹی میں ذاکر موسیٰ کا غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کیا گیا۔ کئی علاقوں میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔سبزی منڈی صورہ میں 8 نوجوانوںکو پیلٹ لگے۔ مین چوک میں فورسز اور ماہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران 4 نوجوان زخمی ہوئے۔ ڈوڈہ کی تحصیل بھدرواہ میں نو روز بعد کرفیو کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ حکام نے موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی نویں روز بعد بحال کر دی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر: ذاکر موسیٰ کی شہادت کیخلاف مکمل ہڑتال‘ مظاہرے‘ جھڑپوں میں متعدد زخمی
May 26, 2019