اپوزیشن ایک پیج پر نہیں، ہمیں کیا نقصان پہنچائے گی، معیشت کیلئے کڑوی گولی کھانی پڑے گی: فردوس عاشق

May 26, 2019

اسلام آباد+گجرات (صباح نیوز+ آن لائن+نامہ نگار)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ریاست اور اس کے مفاد کے فیصلے تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھ کر طے کرتے ہیں اور اگر وزیر اعظم عمران خان کو نریندر مودی کی بطور وزیر اعظم حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت آئے گی تو باہمی مشاورت سے وہ فیصلہ ہو گا، جو ملک کے مفاد میں ہو گا اور اس حوالہ سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ کشمیر اور جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ جو ناانصافیاں ہوئیں اور جس طرح سے زیادتیاں ہوئیں اس پر ہم بات کرتے رہیں گے اور اس کے حل کی طرف بڑھنے کا بھی واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ جامع مذاکرات کا جو عمل ڈیڈلاک کا شکار ہے اس کو شروع ہونا چاہئے ۔ اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر نہیں ہمیں کیا نقصان پہنچائیں گی۔ اپوزیشن کا فائنل نکتہ نظر کیا ہے، یہ چاہتے کیا ہیں۔ اپوزیشن کے ہر قائد کا اپنا بیانیہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے دو جماعتی نظریے کو ختم کیا۔ قوم نے عمران خان کو اس لئے چنا کہ فرسودہ نظام سے نجات ملے گی۔ معیشت کو بچانے کے لئے کڑوی گولی کھانی پڑے گی۔ معیشت کو مستحکم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ بیوروکریسی کا کام حکومتی پالیسیوں پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ کوئی بیوروکریٹ پالیسی پر عمل نہیں کرے گا تو گھر جائے گا۔ جب سے ہماری حکومت آئی ہے کسی کو نوکری سے نہیں نکالا گیا۔ یہ کپتان کا استحقاق ہے کہ ٹیم میں کون سے کھلاڑی ہوں۔پہلی دفعہ ایک قابل اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل شخص کو گورنراسٹیٹ بینک لگا کر ہم نے ادارے کو بااختیار ادارہ بنایا ہے اوریہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ادارہ بنے گا اوراس سے معیشت ترقی کرے گی اور ڈالر مستحکم ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے پیپلز پارٹی چھوڑی ہی اس لئے تھی کہ پی پی پی کا (ن)لیگ کے ساتھ گٹھ جوڑ ہو رہا تھا اور میرا ووٹر جو گلی محلے میں اور پولنگ اسٹیشنوں پر میری جنگ لڑتا تھا وہ کسی صورت یہ نہیں چاہتا تھا کہ ایک طرف وہ میرے ساتھ کھڑا ہو اور (ن)لیگ کے مائنڈ سیٹ کو چیلنج کر رہا ہو اور دوسری طرف میرا لیڈر رائیونڈ اور جاتی امراء میں بیٹھ کر تتر اور بٹیر کھا رہا ہو اس لئے میںنے اس مائنڈ سیٹ سے لاتعلقی کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی عزت کے حوالہ سے (ن)لیگ کو بیٹھ کر پارٹی میں کچھ اصول و ضوابط طے کرنے چاہیں اور ان پر عمل بھی کرنا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے حکومت اور میڈیا کے درمیان غیر ضروری تصادم کا رجحان رہا اور اس کو حل کرنے کا ایک ہی طریقہ تھا بات چیت کی جائے اور ایک دوسرے کا نقطہ نظر سنیں اور سنائیں اور پھر اس پر اتفاق رائے ہو اور جو دونوں کے لئے ون ،ون کی صورتحال ہو اور اس کو آپ آگے لے کر چلیں اور یہی راستہ ہم نے اختیار کیا ہے اس کے مثبت اثرات میڈیا کی صنعت میں بھی آئیں گے اور میڈیا انڈسٹری کے کارکنوں پر بھی اس کا مثبت اثر آئے گا اور ہم دونو ں ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں ، ہمارا چولی دامن کا ساتھ ہے اور ہم نے ایک دوسرے کو طاقت دینی ہے ۔ ایک دوسرے کو کمزور نہیں کرنا۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نریدر مودی سے ہمیں 100اختلاف ہو ، مودی کا جو طرز عمل ہے اور جو پاکستان مخالف بیانات ہیں ۔ اس پر ہمارے بطور ملک بے شمار تحفظات ہیں اور ان سے ہمارے ملک کے مفادات پر زد آتی رہی ہے لیکن اس حقیقت سے تو انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ بھارتی عوام نے نریندر مودی کو ووٹ کی طاقت سے چنا ہے اور وہ وزیر اعظم بن گیا ہے۔ بھارتی عوام نے جو مینڈیٹ نریندر مودی کو دیا ہے ہم نے اس مینڈیٹ کو ماننا ہے اور جس ووٹ کی بنیا پر نریندر مودی وزیر اعظم بننے جا رہے ہیں ہم اس پراسیس پر یقین رکھتے ہیں جو ایک جمہوری پراسیس ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نریندر مودی نے الیکشن مہم کے دوران سیاسی اکھاڑے میں جو بیانات دیئے اب وہی ان کا بیانیہ بطور بھارتی وزیر اعظم ہو گا یا جب وہ اقتدار کے سنگھاسن پر بطور وزیر اعظم بیٹھیں گے تو ان کی پالیسیاں کیا ہوں گی جب تک وہ حلف اٹھا کر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل سے اپنے ملک اور دنیا کو آگاہ نہیں کرتے تب تک ہم اس پر کوئی کمنٹ نہیں کر سکتے ، سوائے اس کے کہ ہم ان کو خوش آمدید کہیں اور ہم یہ کہیں کہ ہمیں اس خطہ کی ترقی ، امن ، اپنے عوام کی خوشحالی کے لئے آگے بڑھنا ہے اور جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے ، ہم دونوں جوہری طاقتیں ہیں ، ذمہ دار ریاستیں ہیں اور ہمیں ذمہ دارانہ اقدامات کیذریعے آگے بڑھنا ہے۔ دریں اثنا فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی کارکردگی ٹی وی کی سرخیوں اور اخبارات کے اشتہارات تک محدود تھی۔ اپنی ٹوئٹ میں کہا عمران خان کی جدوجہد سے پنجاب کے عوام پر دہائیوں سے مسلط استحصالی نظام اور شخصیت پرستی کا خاتمہ ممکن ہوا۔ گروتھ اسٹریٹجی 2023 سے ترقی کے ثمرات صوبے کے ہر شہری تک پہنچیں گے۔ گروتھ سٹرٹیجی 2023 وزیراعظم کے مشن اور و ژن کی تکمیل کی جانب اہم اقدام ہے۔صوبے میں غربت کی سطح کم کرنے، پسماندہ علاقوں، زراعت کی ترقی، بے روزگاری کا خاتمہ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت تعلیم اور صحت کے شعبوں کو خصوصی توجہ دی جائے گی۔فردوس عاشق اعوان اور سید صمصام بخاری نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر چوہدری قمر زمان کائرہ سے ملاقات کی اور بیٹے اسامہ قمر کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پر فردوس عاشق اعوان نے اسامہ قمر کی حادثاتی موت پرگہرے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دکھ اور غم کی اس گھڑی میں ہم کائرہ خاندان کے ساتھ ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات سید صمصام بخاری نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ قمر کی وفات بلاشبہ کائرہ خاندان کے لیے بڑا صدمہ ہے۔ دعا ہے اللہ قمر زمان کائرہ اور ان کے خاندان کو صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے ۔اس موقع پر قمر زمان کائرہ نے تحریک انصاف کے رہنماں کا غم کی گھڑی میں ڈھارس بندھانے پر فردوس عاشق اعوان اور صمصام بخاری کا شکریہ ادا کیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی مبینہ ویڈیو کا فرانزک معائنہ ہونا چاہئے پتہ چلنا چاہئے اس ویڈیو کو بنانے والا گینگ کس کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے دریں اثناء بلاول بھٹو کی میڈیا ٹاک پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے اعلان کیا کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن احتساب سے بچنے کیلئے اداروں کو متنازعہ بنا رہی ہے معیشت کو استحکام کی طرف گامزن دیکھ کر اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے ، حکومت عوامی فلاح وبہبود کیلئے کوشاں ہے ، لوٹ مار کا باب بند ہوچکا ۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بلاول اپنی بدعنوانی اور ناقص کاکردگی چھپانے کیلئے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں ،سابقہ حکومتوں کے معیشت کو دیئے گئے زخموں پر ہم مرہم رکھ رہے ہیں ، معیشت کو گرداب سے نکالنے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی لوٹ مار سے معیشت کا بیڑا غرق ہوا، وزیراعظم کی قیادت میں نیا پاکستان مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے ۔معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد جس عجلت میں بنا ،اتنی ہی تیزی سے تنکوں میں بکھر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ زرعی ترقی ،صنعتی بحالی ،روزگار کی فراہمی ،پائیدار معاشی نظام پر وزیراعظم عمران نے جامع پلان پیش کیا۔

مزیدخبریں