سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر،فلسطین التوا میں رکھنے کی متحمل نہیں ہو سکتی،فیصلہ کرنا پڑے گا،شاہ محمود

اسلام آباد ( خبر نگار) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فلسطین کے مسئلے کو زیادہ عرصہ التواء میں رکھنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ انہیں اس کے بارے میں فیصلہ کرنا پڑے گا۔ ترک ٹی وی چینل ٹی آر ٹی کو انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ جو لوگ باڑ پر خاموش بیٹھے تھے، فلسطین میں بدترین صورتحال دیکھنے کے بعد ردعمل پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان لوگوں کو بھی جھنجھوڑ دیا جو باہر بیٹھے تھے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں صورتحال میں مماثلت کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی اپنے حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دونوں کو نسل کشی کے خطرے کا سامنا ہے۔ پاکستان اور ترکی افغان امن عمل کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس  ’’ ایک بے مثال سیشن‘‘ قرار دیا۔ امریکا کا اسرائیل پر اثرورسوخ ہے اور اسے اسرائیل کو راضی کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہئے کہ جو کچھ وہ کر رہا ہے وہ دنیا کو قبول نہیں ہے۔ عمران خان کے ہوتے ہوئے کوئی امریکی اڈا پاکستان میں نہیں بنے گا۔ افغانستان سے انخلاء کے بعد خلا 90 ء کی دہائی میں لے جا سکتا ہے۔ دنیا پاکستان کو پہلے مسئلے کے طور پر لیکن آج بطور حل دیکھ رہی ہے۔ ہم افغان انخلاء میں امن مرحلہ آگے بڑھانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم افغانستان کے اندرونی معاملے میں مداخلت نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں۔ پاکستان میں امریکی اڈوں کی خبر کو واضح الفاظ میں بے بنیاد کہوں گا۔ پاکستانی مسلح افواج نے قیام امن کیلئے بے شمار قربانیاں دیں۔

ای پیپر دی نیشن