نثار کا پارٹی سے تعلق نہ شہباز کے عشائیہ کا پی ڈی ایم سے کوئی لینا دینا،مریم نواز

اسلام آباد (وقائع نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ چودھری نثار کا مسلم لیگ (ن) سے تعلق نہیں، قبول کرنے کا سوال ہی نہیں بنتا۔ مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر طبقہ مہنگائی سے متاثر ہے۔ لوگ تباہ حال ہو گئے۔ حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں۔ جھوٹ بول کر ترقی کے اعداد و شمار دیئے جارہے ہیں۔ شہباز شریف کے عشائیہ میں عدم شرکت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا رول اپوزیشن لیڈر کا رول ہے وہ اس کو نبھا رہے ہیں۔ پارلیمنٹیرینز کا ڈنر تھا میں پارلیمنٹرین نہیں، میرا ہر جگہ موجود ہونا بھی ضروری نہیں۔ شہباز شریف کے بارے میں ہر بات کو چپقلش بنانا چھوڑ دیں۔ جہاں شہباز شریف خود موجود ہوں وہاں میری موجودگی ضروری بھی نہیں۔ شہباز شریف کے عشائیہ کا پی ڈی ایم سے کوئی لینا دینا نہیں۔ پنجاب میں عدم اعتماد کیلئے کوئی نمبرز نہیں چاہئیں۔ ہمارے پاس نمبرز سے زیادہ لوگ ہیں۔ مریم نواز نے پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی کی واپسی پر جنرل سیکرٹری کی نشست چھوڑنے کے شاہد خاقان عباسی کے بیان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا جو مؤقف ہے میرا بھی وہی مؤقف ہے۔ اس معاملے پر مسلم  لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان کا ایک ہی مؤقف ہے۔ اپوزیشن کا کوئی نیا اتحاد نہیں، پی ڈی ایم موجود ہے۔ پی ڈی ایم نے رمضان المبارک کے بعد اجلاس کا فیصلہ کیا تھا۔  پی ڈی ایم کی میٹنگ آج کل میں ہونیوالی ہے۔ پیپلز پارٹی نے جو شوکاز پھاڑ کر ردی میں پھینکا تھا وہ اس کا جواب دیں، پھر پی ڈی ایم میں واپسی کا فیصلہ ہو گا۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ چودھری نثار آزاد امیدوار ہیں۔ ان کا مسلم لیگ (ن) سے کوئی تعلق نہیں، (ن) لیگ انہیں کیوں قبول کرے گی، اس کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ حلف اٹھانے والا جانے ہمارا کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے اب تک شوکاز کا جواب نہیں آیا جب جواب آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے کہ کتنا ٹھوس جواب ہے اور اس کا کیا کرنا ہے۔ لیکن (ن) لیگ اور پی ڈی ایم کا مؤقف ایک ہی ہے۔ حکومت کا جی ڈی پی گروتھ پر ایسا جھوٹ ہے جو ان کے اپنے لوگ بھی ماننے کو تیار نہیں۔ اگر گروتھ کا درست پیمانہ دیکھنا ہے تو میرے ساتھ بازاروں اور گھروں میں چلیں کس طرح ہر طبقہ مہنگائی سے متاثر ہے۔ چل کر دیکھیں لوگوں کی زندگیوں میں کیا گروتھ ہورہی ہے۔ لوگ بددعائیں دے رہے ہیں۔ فکس میچ نہ ہو۔ دو چار سٹال خالی کر کے جانے سے حالات کا اندازہ نہیں ہوگا بلکہ کسی غریب کے گھر اور مارکیٹ میں جائیں تو پتا چلے گا۔ ارشد ملک کی گواہی کے بعد نوازشریف اور شوکت عزیز کی گواہی کے بعد میرے تمام کیسز ختم ہونے چاہئیں۔ یہ سیاسی کیسز ہیں اور انتقامی کارروائی ہو رہی ہے۔ ریورس انجینئرنگ ہوگی تو نظرآجائیگی، ابھی تک تو نظر نہیں آئی۔ سب کا فرض ہے کہ مہنگائی کی بات کریں، ہر شہری کا حق ہے کہ ریلیف ملے۔ اس حکومت نے ہر طبقے کو  رگڑا دیا۔ شہباز شریف کی ضمانت ہوئی اور وہ باہر جانے کا حق رکھتے ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)، مولانا صاحب اور پی ڈی ایم کا ایک ہی موقف ہے۔ صدارتی آرڈیننس کی وجہ سینیٹر اسحق ڈار حلف سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہاکہ پہلے صدارتی آرڈیننس دیکھنے دیں اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے نواز شریف کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کرانے کی تیاری سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ ان کے منصوبوں کا کیا ہی کہنا ہے، یہ چار سال سے ایسے منصوبے بنارہے ہیں۔ ناکام منصوبے انکے چہروں سے عیاں ہیں۔ قدرت کا قانون ہے جیسا کرنا ویسا بھرنا، آپ نے جو کیا اس سے زیادہ ناکامی ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن