وطن عزیز کی سڑکوں کی حالت بہتر ہونے سے نہ صرف سفر آسانی سے ہوتا ہے بلکہ کاروبار کے مواقع بھی بڑھ جاتے ہیں۔ بڑی منڈیوں تک آسانی سے رسائی میسر آتی ہے جس کے ساتھ کاروبار میں تیزی آتی ہے۔ بدقسمتی سے ضلع چکوال کی اہم شاہرات کو بہتر بنانے کی طرف کسی نے آج تک توجہ نہیں دی‘ منتخب ممبران صرف ووٹ کیلئے اور سادہ لوح شہریوں کو سبز باغ دکھا کر اور جھوٹے وعدے کرکے ووٹ تو حاصل کرلیتے ہیں لیکن مسائل کی طرف توجہ نہیں دیتے یہی وجہ ہے کہ آج ضلع چکوال کے بیشتر علاقے مسائل کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔گزشتہ ہفتے مجھے راولپنڈی سے چوآسیدن‘ ڈنڈوٹ‘ کھیوڑہ کا سفر کرنا پڑا۔ جو سفر ایک گھنٹہ میں طے ہوتا تھا وہ گھنٹوں پر محیط تھا چکوال سے چوآسیدان شاہ سڑک کی حالت اس قدر خراب ہے کہ جان بن آتی ہے‘ اسی طرح چوآسیدن شاہ تا کھیوڑہ (رتوچھہ سے آگے) سڑک پر جابجا گڑھے بن چکے ہیں‘ چھوٹی گاڑیوں کا چلنا مشکل ہے۔ اہل علاقہ نے کئی مرتبہ مسئلہ کی توجہ حکام بالا اور ممبر صوبائی اسمبلی کی طرف مبذول کرائی گئی لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی اور معاشی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے جب تک مواصلات کا نظام بہتر نہیں ہوگا یہ خواب خواب ہی رہیگا۔ سڑکوں کی حالت بہتر بنانا انتہائی ضروری ہے‘ ان علاقوں میں سڑکیں تعمیر ہو جائیں تو نہ صرف کاروبار کے مواقع بہتر انداز میں میسر ہوں گے بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ جو منصوبے ان علاقوں کیلئے بنائے گئے ہیں انہیں فوری شروع کیا جائے اور ترقیاتی کاموں کو جنگی بنیادوں پر مکمل کرکے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ کھیوڑہ کی کان نمک اور آئی سی آئی سے حکومت ریونیو تو حاصل کر رہی ہے لیکن اس کی تعمیر وترقی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہر سال ہزاروں سیاح کان نمک دیکھنے کیلئے آتے ہیں لہذا کھیوڑہ کی ترقی کیلئے بھی اہم منصوبے شروع کرنے کی اشد ضروت ہے! قابل ذکر بات یہ ہے کہ تحصیل چوآسیدان شاہ کے مواضعات ‘ وہالی‘ بشارت‘ سلوئی شریف‘ موہن اور دیگر دیہات میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے جہاں مواصلاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ ہر سال گرمی بھی بڑھ رہی ہے‘ ضرورت واقعی ہے کہ جنگلات کی کٹائی کو روکنے کیلئے وزیراعظم عمران خان محکمہ سوئی گیس کے حکام بالا اور وزیرتوانائی کو خصوصی ہدایات جاری کریں کہ وہ جلد ازجلد ان دیہات کا سروے کرکے سوئی گیس کی فراہمی کویقینی بنائیں۔
قصہ راولپنڈی سے چوآسیدن‘ ڈنڈوٹ اور کھیوڑہ کے سفر کا!
May 26, 2021