ارمچی(شِنہوا)چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیارعلاقے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ نے شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو نقصان پہنچنے سے بڑی حد تک محفوظ رکھا ہے، اوریہ ایک ایسا منصفانہ اقدام ہے جو تاریخ کی کسوٹی پر پورا اترسکتا ہے۔اس خطے کے پبلک سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر یالکون یاقوپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی فوری ضرورت کے پیش نظر، سنکیانگ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی برادری کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کن اقدامات کیے اور موثر طریقے سے دہشت گردی کی مسلسل ہونے والی سرگرمیوں کے رجحان کو روکا۔یالکون یاقوپ نے کہا کہ سنکیانگ کی انسداد دہشت گردی اور انتہاپسندی رجحان کے خاتمے کی کوششوں کا تعلق مخصوص علاقوں، نسلی گروہوں یا مذاہب سے نہیں ہے، جو کوئی بھی چینی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتا ہے، یا لوگوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالتا ہے، اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔علاقائی مقننہ کے عہدیدار لی جوآن نے کہا کہ سنکیانگ نے انتہا پسندی اور ملک کے انسداد دہشت گردی کے قانون کو لاگو کرنے سے متعلق مقامی ضوابط وضع کیے ہیں اور ان پر نظر ثانی کی ہے۔ یہ ضابطے متعلقہ امور کے لیے قانونی مدد فراہم اور لوگوں کی زندگی، صحت اور ترقی کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں۔