کراچی(کامرس رپوٹر)اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پرائیویٹ لمیٹڈ (SCBPL) نے فیوچر میکرز انکلوسیو امپلئوبیلیٹی پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جس کا مرکز معذور نوجوانوں کو معاشی طور پر بااختیار کرنا ہے۔ یہ پروجیکٹ 'فیوچر میکرز بائے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ' کا حصہ ہے جو کہ نوجوانوں اور کوویڈ-19 کے متاثرین کے لیے معاشی شمولیت کو فروغ دے کر عدم مساوات مٹانے کے لیے بینک کا عالمی اقدام ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مستحقین تک پہنچانا ہے جن میں 480 سے زائد معذور نوجوان شامل ہیں۔ اِن نوجوانوں میں 20 فیصد بصارت سے محروم ہیں۔ پراجیکٹ کے متوقع نتائج میں پراجیکٹ سے مستفید ہونے والے 20فیصد افراد باضابطہ طور پر ملازمت پر فائز ہوجائے گے (جن میں ذاتی کاروبار کرنے والے شامل ہیں) اور کم از کم 40 فیصد خواتین بھی اس پراگرام سے استفادہ حاصل کرے گی، کیونکہ اس وقت پاکستانی لیبر فورس میں ان کی شرکت انتہائی کم ہے۔اس موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے ریحان شیخ، چیف ایگزیکٹو آفیسر، سٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان نے کہا، ''کم مراعات یافتہ اور مختلف صلاحیتوں کے حامل نوجوانوں کی مدد کرنا اور انہیں سیکھنے، کمانے اور بڑھنے میں مدد کرنا ہماری مستقبل کی حکمت عملی کا ایک اہم جز ہے۔ فیوچر میکرز انکلوسیو امپلئوبیلیٹی پروجیکٹ کے آغاز کا مقصد نوجوانوں کو تربیت دینا ہے، خاص طور پر معذور افراد کو افرادی قوت میں شامل ہونے کا موقع دینا تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا ادراک کر سکیں۔ یہ پروجیکٹ عدم یکسانیت کے ذریعے تجارت اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے ہمارے نظریے سے براہ راست منسلک ہے، جب کہ ہم اپنے برانڈ کے وعدے کو تقویت دیتے ہیں -Here for good۔''''میں بہت پر امید ہوں کہ بینک نوجوانوں کی سماجی و اقتصادی عدم مساوات کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، خاص طور پر معذور خواتین کی زندگی میں یقینََ بہتری آئے گی۔ اس پروگرام کے ذریعے ہم تبدیلی کا محرک بننے اور حصہ لینے والوں کے ساتھ آنے والی نسلوں کے لیے بھی دیرپا اثر پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔''اسٹینڈرڈ چارٹرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے مالی اعانت فراہم کے علاوہ اس منصوبے کو سائٹ سیورز کا تعاون حاصل ہے۔ یہ پروجیکٹ ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر مبنی ہے جس کی بنیاد ایک کامیاب پائلٹ پر ہے کہ کس طرح لیبر مارکیٹ کے نظام میں تبدیلی لاکر معذور افراد کے لیے باضابطہ مالازمت کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔یہ پروجیکٹ چار بنیادی جُز پر توجہ مرکوز رکھے گا جس میں سے پہلا معذوری افراد، کو جو ملازمت کے متلاشی ہے، کو ملازمت کی تیاری میں مدد اور خود اعتمادی میں اضافہ یقینی بنائے گا۔ دوسرا کمپنی اور معذور ملازمین کے درمیان اعتماد کا رشتہ قائم کرے گا۔ تیسرا لیبر مارکیٹ کے معاون افعال کو مضبوط کرے گا اور چوتھاایمپلائمنٹ ریگولیٹری فریم ورک پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ سائٹ سیور اس پروجیکٹ کو ایک مقامی پارٹنر - سول سوسائٹی ہیومن اینڈ انسٹی ٹیوشنل ڈیولپمنٹ پروگرام (CHIP) کے ساتھ شراکت میں نافذ کریں گا۔ دیگر معاون میں شامل ہیں: ڈیف ٹاک (Deaftawk)، کمیونیٹی بیسڈ انکلوسیو ڈیلوپمنٹ نیٹورک (CBIDN)، اور نیشنل فورم آف ویمن ود ڈس ایبلٹیز (NFWWD)۔سائٹ سیورز کی کنٹری ڈائریکٹر، منزّہ گیلانی نے کہا: ''اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے فیوچر میکرز اقدام کے ساتھ الحاق کرنا ہمارے لیے باعث فخر ہے جو پاکستان میں معذور نوجوانوں بشمول بصارت سے محروم افراد کو معاشی طور پر بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ یہ پروجیکٹ Sightsavers کے انکلوژن ورکس پروگرام پر مبنی ہوکر، موجودہ وسائل کا استعمال کرتے ہوئے جو ہم نے تیار کیے ہیں بشمول مارکیٹس فار دی پور (M4P) طریقہ کار؛ آسینچرز سکلز ٹو سیکسیڈ لیرننگ ایکسچینج اور انکلوسیو فیوچرز ڈس ایبلیٹی امپلائرز ٹول کٹ۔ یہ اقدام بالآخر 'Leave No One Behind' کے ایجنڈے کی تکمیل میں سہولت فراہم کرے گا، جو کہ پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے فریم ورک کا مرکزی اصول ہے۔