کلرسیداں(نامہ نگار)وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر کہوٹہ سے راولپنڈی سوا اٹھائیس کلو میٹر دو رویہ سڑک کی انتظامی منظوری ،زمین کے حصول ،املاک کے معاوضہ کے علاوہ سہالہ ریلوے پل ،بائی پاس اور کہوٹہ بائی پاس کی منظوری دے دی۔اس کا اعلان سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے 2017میں نڑھ کے مقام پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔شاہد خاقان عباسی نے اپنے دور وزارت عظمیٰ میں اس کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا مگر پی ٹی آئی کے حکومت کے چار سالوں میں اس پر کام نہ ہو سکا ۔سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی اس منصوبے کی نقاب کشائی کی گئی مگر چار برسوں میں سڑک پر کام شروع ہو سکا نہ ہی سہالہ اوور ہیڈ بریج کی تعمیر کا خواب عملی تعبیر بن سکا۔ 11 مئی 2022 کو ہونے والے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں منظوری دی گئی ۔اس سکیم کی لاگت تیرہ ارب سے زائد ہے اور اسے چوبیس ماہ میں مکمل کیا جانا ہے ،یہ دو رویہ شاہراہ ہو گی۔یاد رہے کہ اس منصوبے کے ساتھ ساتھ کلر سیداں دھانگلی روڈ کا بھی نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی نے اعلان کیا تھا جس کا پی سی 1بھی نیشنل ہائی ویز نے تیار کر لیا تھا مگر بعد ازاں یہ منصوبہ سرخ پھیتے کی نظر ہو گیا اور کلر سیداں دھانگلی روڈ آج بھی کھنڈرات کا عملی نمونہ پیش کر رہی ہے ۔