ہندووستان نے یٰسین ملک کی نڈر جدوجہد سے خائف ہوکر جعلی عدالتی فیصلے سے آواز خاموش کرنے کی کوشش کی ، مگر مودی سرکار انھیںخاموش نہیں کروا سکتی


 کوٹلی (نمائندہ  خصوصی)وزرا کرام آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر ڈاکٹر نثار انصر ابدالی،ظفر اقبال ملک اور چوہدری محمد اخلاق نے ہندوستانی عدالت کی طرف ممتاز کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بھارتی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ہندوستان کا فاشزم،انصاف کا قتل ،مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزاد ی کو طاقت کے بل بوتے پر دبانے کی کوشش اور انسانی و جمہوری حقوق کا قتل قرار دیا ہے ہندوستانی عدالت کے ظالمانہ اور انصاف کے اصولوں سے عاری فیصلے پر اپنے ردعمل میں وزرا کرام نے کہا کہ یٰسین ملک ایک بہار در اور دلیر لیڈر ہے جو کبھی بھی ہندوستان کی طاقت کے سامنے نہیں جھکا اور ہندوستان نے یٰسین ملک کی نڈر جدوجہد سے خائف ہوکر جعلی عدالتی فیصلے سے ان کی آواز خاموش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا کہ ہندوستان ایک فاشسٹ ریاست ہے جہاں لوگوں کی آواز کو طاقت سے دبانے کی کوشش کی جاتی ہے مگر مودی سرکار کشمیر یوں کی آواز کو خاموش نہیں کروا سکتی۔ کشمیری آزادی سے کم کسی چیز پر رضامند نہیں ہوں گے۔
 چوہدری محمد اخلاق نے کہا کہ ہندوستان نے کالے قوانین نافذ کرکے یسین ملک کو گرفتار کیا اور عدالتی ڈرامہ بازی سے سزا سنائی ،کشمیری ہندوستان کا جبر تو برداشت کرلیں گے مگر حق خودارادیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔  ظفر اقبال ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہندوستان کا حصہ نہیں اس لئے ہندوستان کا آئین کشمیریوں پر لاگو نہیں ہوتا،جموں کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ابھی ہونا باقی ہے اور ان قراردادوں کو ہندوستان نے بھی تسلیم کر رکھا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان پر دباو ڈالے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے اور یاسین ملک کی سزا ختم کرکے انھیں رہا کرے۔

ای پیپر دی نیشن