مظفرآباد(پ ر) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے قائمقام امیر شیخ عقیل الرحمان نے کہا ہے کہ ہندوستان کی عدالتیں مقبوضہ کشمیر کے قائدین اور شہریوں کو سزائیں سنا کر اقوا م متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہیں ،مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ رائے شماری کے ذریعے ہونا باقی ہے ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر پر جبراًفوجی قبضہ کررکھا ہے فوجی قبضے کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اقوا م متحدہ کا چارٹر مزاحمت کا حق دیتا ہے ،کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرار دادیں بھی موجود ہیں جن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کشمیری آزادانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
،کشمیریوں کو قبضہ ختم کرانے کے لیے عسکری جدوجہد کا حق حاصل ہے جمہوری جدوجہد پر سزائیں عدالتی قتل ہے ،یاسین ملک سمیت قائدین حریت اور ہزاروں اسیران کی رہائی کے لیے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ ہندوستان اور اس کی عدالتیں عالمی قوانین کی دھجیاں اڑارہی ہیں بے گناہ کشمیریوں کو فوج اور عدالتیں قتل کررہی ہیں عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے ہندوستان کو کشمیریوں کے قتل عام سے باز رکھے اور اپنے عہد کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دلائے تا کہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں کشمیری ہندوستان کی عدالتوں کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے فیصلوں کو مانتے ہیں کشمیر متنازعہ علاقہ ہے جب تک اس کا فیصلہ نہیں ہو جاتا کشمیریوں کو آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کی پاداش
میں مجرم قرارنہیں دیا جاسکتا بیس کیمپ اور پاکستان کی حکومت کشمیریوں کی زندگیوں کو بچانے کے جارحانہ سفارتی مہم منظم کرے کشمیرکی آزادی کے لیے عملی اقدامات کرے پاکستان مسئلہ کشمیر کا وکیل اور فریق ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے ۔