بھارتی پروپیگنڈا کا منہ توڑ جواب دیا، افغان حکومت کو کالعدم تنظیموں کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، بلاول 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیراعظم اور ائر چیف سے الگ الگ ملاقات کی۔ مختلف تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا پاکستان کیساتھ کھڑی ہے۔ نئی ملٹری کورٹس نہیں بنا رہے، یہ پہلے ہی موجود ہیں۔ تفصیل کے مطابق بلاول نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم نے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارت کی طرف سے کشمیر پر جھوٹے پراپیگنڈے اور مقبوضہ وادی میں حالیہ G-20 اجلاس بلا کر دنیا کو غلط ثاثر دینے کی مذموم کوشش کو دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کے اقدام کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ خارجہ کے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کشمیریوں کی امنگوں کی ترجمانی سے بھرپور خطاب کی بھی تعریف کی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورے کے دوران سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں جیو سٹرٹیجک ماحول اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ائیر چیف نے معزز مہمان کو پاک فضائیہ کو جدید بنانے اور مقامی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے جاری مختلف منصوبوں پاک فضائیہ کے نیشنل ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک پراجیکٹ سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی بے مثال پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی تاکہ ملک کے ناقابل تسخیر فضائی دفاع کو یقینی بنایا جاسکے۔ فضائیہ میڈیکل کالج کے دوسرے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ کالج سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباو طالبات ملک کی ترقی میں بھرپور کردار اداکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ دنیا اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا کررہی ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات پر پوری دنیاپاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ دنیاکا مشکل وقت میں پاکستا ن کے ساتھ کھڑا ہونا دشمنوں کو منہ توڑ جواب ہے۔ انہوں نے فضائیہ میڈیکل کالج میں پاس ہونے والے تمام گریجوایٹس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ طلبا اپنی روایات اور اقدار کو کبھی نہ بھولیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ میڈیا میں ملٹری کورٹس سے متعلق غلط فہمی ہے۔ حکومت آئینی ترمیم کے ذریعے نئی ملٹری کورٹس قائم نہیں کر رہی۔ ہم قانون میں کوئی ترمیم لیکر نہیں آ رہے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ پہلے سے موجود ہے۔ جس قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اسی کے تحت کارروائی ہو گی۔ بھارت میں ایس سی او اجلاس میں شرکت مشکل مگر اچھا فیصلہ تھا۔ کشمیریوں کا مقدمہ لڑا۔ کشمیر کے خلاف پراپیگنڈا کا منہ توڑ جواب دیا۔ ہمارا اصل مسئلہ افغان سرزمین سے دہشتگردی ہے۔ افغان حکومت کو کالعدم تنظیموں کا مسئلہ حل کرنا ہو گا اور بارڈر کی سکیورٹی کو بہتر بنانا ہوگا۔ افغانستان کے حالات پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ پرامن افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ ایران سعودی عرب کے تعلقات کا پاکستان پر اچھا اثر پڑے گا۔ جی 20 کانفرنس میں بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سینٹ کی امور خارجہ کمیٹی اور اپنے چیمبر کے باہر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت بہت مشکل فیصلہ تھا۔ ہم نے دفتر خارجہ میں اس معاملے پر مشاورت کی۔ ایس سی او فورم کا بانی روس اور ہمارا دیرینہ دوست چین ہے۔ ایس سی او رکن ممالک کو بتایا پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف بہت قربانیاں دی ہیں۔ میزبان ملک کا منصوبہ تھا کہ اس پلیٹ فارم کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی پر پابندی کے خلاف ہوں مگر سیاسی جماعت کو بھی سیاسی جماعت رہنے کی خواہش رکھنا پڑے گی۔ بلاول بھٹو نے یوم تکریم شہداءکے موقع پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی اپنی مٹی کی محبت میں شہید ہونے والوں سے محبت کو اپنا فرض سمجھتا ہے۔ وطن کے تمام شہداءکی قربانیوں کو نا صرف یاد رکھا جائے گا بلکہ ان کی حرمت پر کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن