اسلام آباد (خبرنگار+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس کے دوران سیکرٹری پانی و بجلی سیف اللہ نے بتایا توانائی کی بچت کیلئے وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں مارکیٹیں رات 8بجے سے قبل بند کرانے کیلئے سمری تیار کر لی ہے۔ حتمی فیصلہ چاروں صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ انہوں نے بجلی کی بچت کیلئے 3کروڑ انرجی سیور تقسیم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا مارچ 2014ء تک ہر صارف کو 2انرجی سیور فری ملیں گے اور صارفین سے 2عام بلب واپس لئے جائینگے۔آن لائن کے مطابق قائمہ کمیٹی نے وزارت پانی بجلی کو ہدایت کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایت کریں وہ بغیر کسی تاخیر کے اووربلنگ ختم کر دیں۔ ثنا نیوز کے مطابق سیکرٹری پانی و بجلی نے آگاہ کیا لاکھڑا پاور پلانٹ کی نجکاری میں عدم شفافیت کے حوالے سے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کیلئے پانی و بجلی اور قانون و انصاف کی وزارتوں نے تیاری شروع کر دی ہے ذمہ داران میں ایوان صدر اور وزیراعظم سیکرٹریٹ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے زیرزمین گیسی فیکیشن منصوبے سے بجلی پیدا نہیں ہوسکتی، جامشورو پاورپلانٹ سمیت آئی پی پیز حبکو، اے ای ایس لال پیر، پاک جن اور صبا پاورپلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس سے 2ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور 65ارب روپے کی بچت ہوگی، لاکھڑا کول اور مظفر گڑھ پاور پلانٹ نجکاری کے لئے نجکاری کمیشن کو بھیج دئیے ہیں، سرکاری پاور پلانٹس غیر معیاری ہیں،ان سے حکومت کو بھاری نقصان ہورہا ہے ، بجلی چوری بہت بڑا مسئلہ ہے،ہر ماہ 18فیصد وصولیاں نہیں ہوتیں جبکہ 22فیصد بجلی تکنیکی لاسسز کے نذر ہوجاتی ہے۔ انہوںنے بتایا واٹر سٹوریج میں اضافہ نہ کیا گیا تو 2025ء میں پاکستان میں پانی کا قحط پیدا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا 26روز سے گھریلو صارفین کے لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی،ان کے اس بیان پر کمیٹی ممبران برہم ہوگئے اور کہا ان کے علاقوں میں گھریلو صارفین کے لئے 8سے 10گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ آئی این پی کے مطابق قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا پاکستان قلت آب کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے‘ ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے توانائی منصوبوں پر سرمایہ کار مطمئن نہیں‘ 2017ء تک منگلا‘ تربیلا توسیعی منصوبے مکمل کرلئے جائیں گے اور 15 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کرلی جائے گی‘ تین برسوں میں چار پاور پلانٹ فرنس آئل سے کوئلے پر منتقل کرلیں گے‘ بجلی چوری 22 فیصد اور ریکوری 82 فیصد ہے۔ چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو بتایا منگلا توسیع منصوبے کے باعث 1240 فٹ تک پانی ذخیرہ کیا گیا ہے۔گومل زام ڈیم مکمل ہوچکا‘ دبیر خواڑ اگلے دس دنوں میں 130 میگاواٹ کی پیداوار دینا شروع کردے گا۔ کمیٹی نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں تقسیم کار کمپنیوں سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔