لاہور (نیوز رپورٹر) لاہور کے جنرل ہسپتال میں مسلح افراد نے گائنی کے پروفیسر اسلم اور ان کے عملے پر تشدد کرکے انہیں شدید زخمی کر دیا۔ ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں نے احتجاج کا اعلان کر دیا، وزیراعلی پنجاب کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے جنرل ہسپتال پہنچ کر واقع کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کو فوری گرفتار کرنے کی ےقین دہانی کروائی۔ لاہور جنرل ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق پیر کی صبح دس بجے کے قریب چھ کے قریب مسلح افراد اچانک شعبہ گائنی میں گھس آئے اور پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم کے دفتر میں داخل ہوکر انہیں تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا مسلح افراد کو روکنے اور ڈاکٹر اسلم کو بچانے کےلئے آنے والے ان کے پی اے اور نائب قاصد کو بھی مسلح افراد نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کر دیا جس سے انہیں شدید زخم آئے اور پی اے کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ واقعہ کی اطلاع پر ایس پی پولیس موقع پر پہنچ گئے جس پر وزیراعلی کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق فوری طور پر جنرل ہسپتال پہنچ گئے۔ جس کے بعد مقامی پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفیش شروع کر دی ہے۔ واقعہ پر پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر تنویر انور، میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سکندر حیات گوندل اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے ترجمان نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو اس کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں پی ایم اے ہاﺅس میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پروفیسر اسلم پر تشدد کی شدید مذمت کی گئی۔ رہنماﺅں نے کہا کہ پروفیسر اسلم پر نامعلوم افراد کے تشدد نے ہسپتالوں میں سکیورٹی کی صورتحال پر ایک سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ موجودہ صورتحال ڈاکٹر برادری کیلئے ناقابلِ قبول ہے۔ اجلاس کی صدارت صدر پی ایم اے ڈاکٹر تنویر انور نے کی۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ حکومت ہسپتالوں میں سکیورٹی کے معاملات پر اپنی واضح پالیسی کا اعلان کرے ورنہ ڈاکٹر کمیونٹی کیلئے موجودہ صورتحال میں سروس دینا ناممکن ہو جائے گا۔
پروفیسر/عملہ زخمی