حکومت نفاذ شریعت کا وعدہ پورا کرے ورنہ راہیں الگ کر لیں گے: فضل الرحمن

Nov 26, 2014

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علمائے اسلام کی مر کزی مجلس شوریٰ نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ ، سود سے پاک بینکاری کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ اسلام کے نفاذ کے بغیر ملکی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ جمعیت ملک میں اسلام کے نفاذ اور وطن کے دفاع کیلئے عوامی رابطہ مہم چلائیگی، ڈویژن سطح پر جے یو آئی اجتماعات کا انعقاد کریگی۔ شوری کا اجلاس مو لا نا فضل الرحمن کی صدارت میں انکی اقامت گاہ پر منعقد ہوا۔ دوسرے روز اجلاس میں وقفے کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہاہے کہ دھرنوں کی اہمیت ختم ہو چکی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سنجیدہ لوگ ہیں۔ ایسا لگتاہے کہ 30 نومبر کو دھر نے والے آخری گالی دینے بعد اپنا شو ختم کر دینگے۔ اسلام آباد میں فساد سے بچنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ جے یو آئی ملک میں اسلام کے نفاذ عوام شعور پیدا کرنے کیلئے تحریک چلائیگی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کے پہلا اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و امن و امان کی صورتحال اور بین الاقوامی حالات کا پاکستان پر اثرانداز ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی سطح پر عالمی سرمایہ داریت و جاگیرداریت غریب انسانیت پرظلم کی ایک تاریخ رقم کر رہی ہے ہم نے ہمیشہ غریب عوام کے حقوق کی آواز بلند کی ہے جبکہ امریکہ جیسے ملک میں وال سٹریٹ میں احتجاج کے دوران وہاں بھی اسلامی معیشت کی بات ہورہی ہے تو کیونکر پوری دنیا میں اسلامی نظام رہنمائی فراہم نہیں کر سکتا اس لئے ہم اسلامی نظام کو پوری دنیا میں متعارف کرائینگے۔ اس وقت ملک میں سودی نظام ہے ہم نے سابق دور میں صوبہ خیبر پی کے میں خیبر بینک کا قیام عمل میں لاکر بلاسود بینکاری کا آغاز کیا جوکہ اب پوری دنیا کیلئے مثال بن چکا ہے۔ ہم وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ سودی نظام کے تسلسل کے لئے اپنی اپیل سپریم کورٹ سے واپس لے اس موقع پر انہوںنے ملک گیر تحریک کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ لوٹ کھسوٹ، کرپشن، اقرباء پروری اور افلاس کے نظام کے خاتمے کیلئے شفاف نظام تحریک چلائینگے کیونکہ حقوق صرف نعروں سے ملتے ہیں نہ ہی خوبصورت خوابوں سے قوموں کی تقدیریں بدلتی ہیں۔ اس سلسلے میں جمعیت کو ہدایات جاری کردی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی قانون سازی کے حوالے سے جو شرائط پیش کی تھیں حکومت اب ا ن پر عملدرآمد یقینی بنائے کیونکہ اب حکومت مشکل حالات سے نکل آئی ہے اور جو معاہدہ جمعیت سے کیاگیا تھا اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ سابق دور میں بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ہم اقتدار سے علیحدہ ہوگئے تھے اور اب بھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ مولانا فضل الرحمن نے ایک اور سوال پر کہاکہ ہم دھرنوں کو اہمیت نہیں دیتے۔ آئی این پی کے مطابق فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) نفاذ شریعت کے معاہدے پر حکومت میں شامل ہوئی تھی حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو اسی طرح اپنی راہیں مسلم لیگ( ن) سے علیحدہ کر لیں گے جس طرح پیپلز پارٹی سے الگ ہوئے تھے۔ حکومت وعدوں کی تکمیل کرنا شروع کر دے تو پانچ سال بھی دینے کیلئے تیار ہیں‘ حکومت مجھ پر حملہ کرنے والوں کو بے نقاب نہیں کر سکتی تو ذمہ داری قبول کرے۔

مزیدخبریں