خسارے کا شکار پی آئی اے میں بیرون ملک تعیناتیوں کیلئے قواعد نظرانداز

لاہور (سید شعیب الدین سے) 200 ارب روپے سے زائد خسارے کا شکار پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز میں بدترین حالات میں بھی بیرون ملک اہم تعیناتیوں کے لئے تمام قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی موجودہ قیادت کی قربت کے دعویدار پی آئی اے کے گروپ 7 کے افسر اشتیاق لون کو انکی پسندیدہ غیر ملکی پوسٹنگ تمام قواعد و ضوابط کو نظرانداز کر کے دی گئی ہے۔ اشتیاق لون جن کی ریٹائرمنٹ آئندہ سال ہو گی، کو سٹیشن منیجر مانچسٹر کی پوسٹنگ دی گئی ہے جبکہ قانون کے مطابق ملازمت کے آخری 3 برس میں بیرون ملک پوسٹنگ نہیں دی جاتی مگر اشتیاق لون کیلئے یہ ’’شرط‘‘ نظرانداز کر دی گئی۔ اشتیاق لون مشرف کے دور میں بھی 3 سال ڈپٹی سٹیشن منیجر مانچسٹر تعینات رہے تھے۔ اشتیاق لون نے مانچسٹر میں تعینات پرویز خان کی جگہ سنبھالی تھی جو اشتیاق لون کی سفارش پر گذشتہ کئی ماہ سے وطن واپسی کی بجائے مانچسٹر میں ہی کام کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ کے مرکزی رہنما مشاہد اللہ خان کے بھائی 30 برس پی آئی اے کے شعبہ ہیومن ریسورس سے وابستہ رہے۔ مسلم لیگ کی حکومت بننے کے بعد انہیں گروپ 9 میں ترقی دی گئی اور پھر ہیومن ریسورس سے مارکیٹنگ میں تبادلہ کر کے انہیں نیویارک میں سٹیشن منیجر تعینات کر دیا گیا۔ کینیڈا میں تعینات کنٹری منیجر عمر حیات بھی ان افسروں میں شامل ہیں جن کی ریٹائرمنٹ قریب ہونے کے باوجود انہیں بیرون ملک تعینات کیا گیا۔ عمر حیات کینیڈا کے شہری بھی ہیں لہٰذا انہیں کینیڈا جانے کیلئے ویزے کی ضرورت بھی نہیں پڑی تھی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...