عمران خان اپنے وکلاء کے ہمراہ الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک کے روبرو پیش ہوئے۔عمران خان نے ٹربیونل سے زبانی استدعا کی کہ پی پی ایک سو سنتالیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے اور اسے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بائیس کے ساتھ مشروط نہ کیا جائے۔ جس پر ٹربیونل نے عمران خان کی استدعا مسترد کردی اور کہا کہ اگر این اے ایک سو بائیس کے حوالے سے انتخابی عذر داری پر مزید حکم امتناعی جاری کیا گیا تو پی پی ایک سو سنتالیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق حکم امتناعی لے کر تیرہ ماہ سے اسکے پیچھے چھپے رہے۔عام انتخابات میں کھلم کھلا دھاندلی کی گئی، جمعہ کو پریس کانفرنس میں بتاؤں گا دھاندلی کیسے ہوئی،ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ریٹرننگ افسروں کے خلاف آرٹیکل چھ کی کارروائی کے لئے عدلیہ سے رجوع کرے گیعمران خان نے کہا کہ شریف برادران نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے، انہیں دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی گئی تو وہ چپ نہیں رہیں گے