لاہور ہائی کورٹ نےسانحہ ماڈل ٹاون میں پولیس افسران کےخلاف درج پہلی ایف آئی آرکےخلاف درخواست پر پراسیکیوٹرجنرلآئی جی پنجاب اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتےہوئےتین دسمبر کو جواب طلب کرلیا

Nov 26, 2014 | 19:07

لاہورہائی کورٹ کےجسٹس عبدالسمیع اورجسٹس صداقت علی خان پرمشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزم اور سابق ایس ایچ او عامر سلیم کےوکیل نےموقف اختیاکیاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی درج پہلی ایف آئی آر میں تمام پولیس افسران کو نامزد کیا گیا ہےجس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی جب کہ دوسری ایف آئی آر لواحقین کی مدعیت میں درج کی گئی ہےجس کی تفتیش کے لیے کارروائی شروع ہوچکی ہےایک ایف آئی آر کی موجودگی میں دوسری ایف آئی آر قانونی طور پر موثر نہیں رہ سکتیلہذا سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعےکی پہلی ایف آئی آرغیرموثرقراردی جائعدالت نےدرخواست پرپراسیکیوٹرجنرل پنجاب ،آئی جی پنجاب اور پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے تین دسمبر کو جواب طلب کرلیا

مزیدخبریں