سینٹ : غلط معلومات‘ جبری شادی‘فرقہ واریت کے جرائم پر سزاﺅں میں اضافے کا بل منظور....

اسلام آباد (نامہ نگار + ایجنسیاں) سینٹ نے فوجداری قوانین میں مزید ترمیم کا بل 2016ءمتفقہ طور پر منظور کر لیا۔ بل کے مطابق پاکستان پینل کوڈ کے تحت غلط معلومات، جبری شادی اور بے گناہ کو قتل کرنے پر سزاو¿ں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مذکورہ بل فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل 2016ءوزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری قوانین میں شق سات کا اضافہ کیا گیا جس کے تحت جبری شادیوں کی سزا سات سے بڑھا کر دس سال کر دی گئی ہے۔ اس شق میں چائلڈ لیبر، بے گناہ قتل، فرقہ واریت یا مذہبی فسادات کے جرائم پر سزاو¿ں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سینٹ نے تنخواہ کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ کے حقیقی مطالبے کو پورا کرنے پر وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو مبارکباد دینے کی قرارداد کی منظوری دیدی۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے بل پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہاہے کہ قائمہ کمیٹی کے کسی بل کو سینٹ میں پیش کئے جانے سے نہیں روکا جا سکتا۔ کمیٹی اس بل کو دیکھ سکتی ہے۔چیئرمین کمیٹی جاوید عباسی نے پانامہ پیپرز انکوائریز بل 2016 پر چیئرمین سینٹ سے رولنگ مانگی تھی۔ توجہ دلا¶ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے سینٹ کو بتایا ہے کہ پاکستان میں پاک ترک سکول بند نہیں کئے جائیں گے‘ تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا۔کچھ ترک اساتذہ اور انتظامی افراد نے خود واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سکولوں میں کام کرنے والوں کو کسی کے حوالے نہیں کیا جارہا‘ وہ کہیں بھی جانے کے لئے آزاد ہیں تاہم ویزے کی مدت نہیں بڑھائی جارہی۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ سے 320 میگاواٹ پیداوار دسمبر میں شروع ہو جائے گی۔ وزیر مملکت پیر امین الحسنات نے کہا ہے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ میں سابق چیئرمین کی جانب سے تقرریوں میں اقلیتوں کے پانچ فیصد کوٹے کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔ کیسز نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔وزارت پٹرولیم نے اپنے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پاکستان نے ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں گیس کی خرید و فروخت کے معاہدے میں ترمیم کے لئے ایک مسودہ حکومت ایران کو بھجوا دیا ہے۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے کہا ہے کہ تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کیلئے اپنی سالانہ آمدنی کا دو فیصد حصہ اپنے لائسنس والے علاقوں کی ترقی پر خرچ کرنے کی کوئی شرط نہیں۔دوسری طرف سینٹ میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں کی مشکلات سے متعلق تحریک التواءکا معاملہ مسترد کردیا گیا۔ سینیٹر محسن عزیز کی برآمدات ‘ ترسیلات اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی سے متعلق تحریک التواءکا معاملہ بھی مسترد کردیا گیا۔ کمپنیات (لیگل ایڈوائزرز کی تقرری) (ترمیمی) بل 2016ءپر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ وزیر مملکت نے ایوان کو آگاہ کیا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی جانب سے میٹرک کے امتحان میں شرم ناک اور غیر مناسب سوال پوچھنے کے حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔

ای پیپر دی نیشن