تمبو+ پشاور+ کوہاٹ (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) ڈیرہ مراد جمالی کے علاقے میں نامعلوم دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار کو شہید کر دیا‘ واقعہ کے خلاف ورثاءاور شہریوں نے نعش کو سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکھ کر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج کیا جبکہ تمام کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے۔ مہمند ایجنسی میں دہشت گردوں نے سرکاری سکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈیرہ مراد جمالی کے علاقے میں دہشت گردوں نے پولیس ہیڈ کانسٹیبل سکندر علی کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا جن کو ہسپتال پہنچایا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ مقتول کے ورثاءاور شہریوں نے نعش سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکھ کر ٹائر جلا کر 3گھنٹے تک شدید احتجاج کیا۔ بعد میں پولیس لائن میں مقتول سکندر علی کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ علاوہ ازیں پولیٹیکل ذرائع کے مطابق مہمند ایجنسی کی دور افتادہ تحصیل صافی کے علاقہ چمر کنڈ میں دہشت گردوں نے گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کو بارودی مواد سے نشانہ بنا کر اڑایا جس کے نتیجے میں سکول کی عمارت منہدم ہوگئی۔ واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ ادھر پولیس نے کوہاٹ کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ برآمد ہونے والے اسلحہ میں 2 کلاشنکوف‘ بندوقیں‘ پسٹلز‘ کارتوس شامل ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور میں محکمہ انسداد دہشتگردی کے اہلکاروں نے علاقہ گلبہار اعجاز آباد میں مسجد کے باہر تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے خطرناک دہشت گرد حمید اللہ کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے چار کلو وزنی بارودی مواد برآمد کرکے اسے ناکارہ بنا دیا‘ دہشت گرد کو مزید تفتیش کی غرض سے خفیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار شہید