لاہور(نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران)گیس کی بندش نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی اور انہیں شدید مشکلات کا سامنا رہا اور گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے۔ دوسری جانب کاٹیج انڈسٹری تقریباً بند ہو گئی ہے جس سے ہزاروں افرادبے روز گار ہو گئے ۔ گیس کی صبح کی بندش کے باعث بچے اور لوگ بھوکے سکولوں اور دفاتر کو جانے پر مجبور ہو گئے اور شام کو گیس کی بندش کے باعث لوگ ہوٹلوں سے کھانا لانے پر مجبور ہونے لگے ۔ دوسری جانب ملک بھر میں 10 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا ۔ پانچ دن بعد ارسا کی جانب سے ڈیموں سے پانی کے اخراج میں کمی کا مرحلہ وار سلسلہ شروع ہو جائے گا جس کے بعد آج اور کل سسٹم میں ہائیڈل سے آنے والے 2500 میگاواٹ بجلی میں بھی کمی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ گزشتہ روز شہروں میں 8 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 10 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ساتھ مرمت کے نام پر سب ڈویژنوں میں دو سے تین فیڈرز کو آٹھ گھنٹے کے لئے بند رکھا گیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ننکانہ صاحب میں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سلسلہ جاری رہا جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ننکانہ صاحب کے مختلف علاقوں جن میں محلہ بالیلا، محلہ عثمانی کھوہ، شورہ کوٹھی روڈ، محلہ رحمانیہ، ہاﺅسنگ کالونی، محلہ کیارہ صاحب، محلہ رسول نگر، محلہ اعواناں و دیگر ہیں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور کم پریشر نے عوام کی زندگیاں اجیران بنا دی ہیں گزشتہ روز محلہ موگا منڈی، احاطہ شیخاں سمیت دیگر محلوں سے درجنوں خواتین نے اپنے بچوں کے ہمراہ ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا کر ریلوے روڈ ننکانہ صاحب اور سوئی گیس آفس ننکانہ کے سامنے شدید احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی خواتین کا کہنا تھا کہ سارا سارا دن ان کے چولہوں میں سوئی گیس نہیں آتی جس کے باعث انہیں کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
گیس/ بندش
گیس کی بندش سے چولہے ٹھنڈے، ننکانہ میں احتجاج، بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی جاری
Nov 26, 2016